نظمیں ۔۔ سبین علی

 

سنگ تراش کی دوسری محبت (حصہ اول)

 

دشتِ شہر میں مجھے نظر آئی اک آشفتہ سر

جس نے ایک سوختہ جاں بھٹکتے

صحرا و دریا سے سنگریزے اکٹھے کرتے ہوئے

اک سنگ تراش کو

کہ بھربھری مٹی کی مانند

جس کی ذات کی پرتیں

وقت کی سیلانی موجوں میں بہتی چلی آ رہی تھیں

زمانے کے چرغ پر جو مدام گردش میں تھا

اسی آشفتہ سر نے خاک سے اٹھا کر

اپنے مندر کا دیوتا بنا لیا

اس قراۃ العین نے

ہر داغِ سوختہ پر رکھا اپنی محبت کا سفوف

کہ وہ بت بارِ دیگر اک تازہ محبت کی

نمو پا کر جی اٹھا پھر سے

وہ سنگ تراش جی اٹھا پھر سے اور

اپنی گرم نگاہوں کی تمازت سے

اُس موم کی مورت کو گلا کر

اپنے عکسِ ذات کے ایک نئے پیکر میں

تجسیم کیا اس کو

یہاں تک کہ وہ نرم نگاہوں والی

کسی عہدِ گزشتہ کا کوئی بھولا ہوا قصہ ٹھہری

اور جو باقی تھا وہ فقط اک موم کی مورت تھی

جو اب بھی چاہے تو اگر

اُس صنم گر کی سرِ راہ خاک اُڑا ڈالے،

وہ اٹھے اور سارے چرغ و چراغ بجھا دے

یہاں تک کہ وہ پھر سے

وقت کی سیلانی موجوں میں گھرا

تا ابد بھٹکتا ہی رہے

مگر وہ ایسا کر نہ سکی

کہ وہ نرم نگاہوں والی جس کی اولیں محبت و عبادت وہ صنم گر تھا

٭٭٭

 

 

سنگ تراش کی دوسری محبت (حصہ دوم)

 

 

اس صنم گر نے جسم و روح کا سفر

متضاد سمتوں میں طے کیا تھا

دوسری محبت

وہ قرۃ العین

کہ جس نے سنگتراش کے جسم و جاں کو مربوط رکھتے اپنی ہستی تیاگ دی تھی

اس صنم گر کی نگاہیں بستی بستی

قریہ قریہ خاک چھانتی رہیں

بارہا مورتوں کے خطوط و قوسین میں الجھتی صنم تراشتی رہیں

وہ صنم گر کہ جو آسودہ ہو کر بھی کبھی آسودہ نہ ہوا

اس کے آہن پوش ہاتھوں میں تراشیدہ سنگ ڈھلتے بنتے بگڑتے رہے

اور وہ آشفتہ سر نرم نگاہوں والی

اس کے مومی وجود سے پرت جھڑتے رہے

گویا عہد رفتہ کی کوئی شہر زاد

ہر رات اپنا ہی سر قلم کرواتی چلی آ رہی ہو

کھڑکیوں میں جڑے ہفت رنگ شیشوں میں

ہر شیشہ اسی کا عکس بن کر ٹھہر جاتا تھا

اور صبحِ دم اس عکس کے طلسم سے

وہ پھر سے جی اٹھتی

قراۃ العین جو بادلوں کی صفت سے متصف تھی

اپنے وجود کی چھاگل سے بوند بوند اس صنم گر کے

ناتھوں کی اوکوں میں انڈیلتی رہی

مگر جہاں زاد نہ بن پائی

کہ اس کی خاطر دشت و صحرا

رم آہو کی طرح بھٹکتا کوئی

ہجر کے جنوں میں

سوختہ جاں ہو کر

اپنے وجود میں مشک نافہ کو کھوج پاتا

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے