تیری حمد و ثنا ہو خدایا! ما سوا اس کے چارہ نہیں ہے
تجھ سے بڑھ کر یہاں بے کسوں کا اور کوئی سہارا نہیں ہے
کتنی بےبس ہے امت نبی کی، ہو رہے ہیں ستم آج ہر سو
نام بس ایک تیرا ہے لب پر، اور کسی کو پکارا نہیں ہے
روز تاریخ کربل کی جیسے لکھتے جائیں یزیدی ستمگر
فاطمہ کے دلاروں کے جیسا، کوئی رہبر ہمارا نہیں ہے
راہ بھٹکے ہیں ایسے بھٹکتے ہم کہاں سے کہاں آ گئے ہیں
روشنی کے لئے اب ہماری کوئی دھندلا ستارا نہیں ہے
صرف تیرا بھروسہ ہے مولا ،ناؤ طوفان میں پھنس گئی ہے
تھک گئے ہیں تِراتے تِراتے پاس پھر بھی کنارا نہیں ہے
یہ تو ممکن ہے سر بھی کٹا دیں، پاس جو بھی ہے سب کچھ لٹا دیں
نام رسوا ہو پیارے نبی کا، یہ تو قطعاً گوارا نہیں ہے
بخش دے آج ساری خطائیں دور کر دے سروں سے بلائیں
رحمتیں ہم پہ نازل ہو مولا !کوئی تجھ بن ہمارا نہیں ہے
٭٭٭