غزلیں ۔۔۔ سعود عثمانی

مسلسل   اپنا سمجھیں، نہ پرایا سمجھیں دل کو دنیا کی طرح کا سمجھیں   دل کی اپنی ہی سمجھ ہوتی ہے جو فقط ذہن ہیں، وہ کیا سمجھیں   اتنے ناداں بھی نہیں ہیں ہم لوگ دھوپ ہو اور اسے سایا سمجھیں   اتنے سادہ بھی نہیں ہیں ہم لوگ کسی دیوار کو رستا Read more about غزلیں ۔۔۔ سعود عثمانی[…]

’دِوّیہ بانی‘ – ایک دلت بیانیہ ۔۔۔ پروفیسر مرزا خلیل احمد بیگ

  ہندوستانی معاشرے کے دبے کچلے، پسے ہوئے اور پس ماندہ طبقے کے لوگ آج ’دلت‘ کہے جاتے ہیں۔ گاندھی جی نے انھیں ’ہر یجن‘ کا نام دیا تھا۔ سرکاری طور پر انھیں ’شیڈولڈ کاسٹ‘ کہا جانے لگا۔ دلت در اصل ہندوؤں کی نچلی ذات (Low-caste) سے تعلق رکھنے والے وہ غریب، کم زور اور Read more about ’دِوّیہ بانی‘ – ایک دلت بیانیہ ۔۔۔ پروفیسر مرزا خلیل احمد بیگ[…]

قلی قطب شاہ کی مذہبی شاعری۔۔ ۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی

  محمد قلی قطب شاہ( 1565-1611)سلطنت گولکنڈہ کا پانچواں فرماں رو اردو کا پہلا صاحب دیوان شاعر گذرا ہے۔ بہت کم عمر پائی۔ کم عمری میں سلطنت کی باگ ڈور سنبھالی لیکن اس کے دیوان پر نظر ڈالیں تو حیرت ہوتی ہے کہ اس کا دیوان پچاس ہزار اشعار پر مشتمل ہے۔ جس میں غزل Read more about قلی قطب شاہ کی مذہبی شاعری۔۔ ۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی[…]

پوت کے پاؤں۔۔۔ نسترن فتیحی

  بچے کی حرکتیں دیکھ کر ماں فکرمند ہو جاتی اور بار بار کہتی۔۔ "پوت کے پاؤں پالنے میں ہی پتہ چل جاتے ہیں –”، اس لڑکے کے لچھن اچھے نہیں۔۔۔ مگر تم اپنے بیٹے پر دھیان نہیں دیتے۔ مگر باپ مسکرا کر رہ جاتا۔۔۔ اور بیٹے پر ایک شفقت بھری نظر ڈال کر اپنی Read more about پوت کے پاؤں۔۔۔ نسترن فتیحی[…]

غیر افسانوی تحریر کی فسوں کاری ۔۔۔ ۔۔۔ غضنفر

  ’’یاد ایک ایسا پُر سکوں اور طوفانی، شفّاف اور گدلا سمندر ہے جس کی تہہ میں ان گنت شکستہ جہازوں، جگمگاتے خزانوں اور لاشوں کے شہرِ خموشاں دفن ہیں۔ ان زیرِ آب بلّوریں محلّات میں سمندری پھول تیرتے پھرتے ہیں۔ سبز اور نیلی موجوں کے عکس ان ایوانوں میں لہریں مارتے ہیں اور زمردّ Read more about غیر افسانوی تحریر کی فسوں کاری ۔۔۔ ۔۔۔ غضنفر[…]

دو غزلیں ۔۔۔ کاوش عباسی

  اس شہر میں مجھ سا کوئی تنہا بھی نہیں تھا مَیں گھر میں پڑا رہتا تھا، ایسا بھی نہیں تھا   اک زہر ہر انساں پئے جاتا تھا خوشی سے اس بات کا اطراف میں چرچا بھی نہیں تھا   کیا تھا مجھے کیوں خار سی چُبھتی تھی یہ دُنیا ایسا کبھی دُنیا سے Read more about دو غزلیں ۔۔۔ کاوش عباسی[…]

غضنفر: ایک نئے ذہن کا ناول نگار ۔۔۔ وہاب اشرفی

  ایک زمانے سے ناولوں کی ایک مختصر سی تعریف چلی آتی ہے کہ It is a vehicle of social criticism۔ کئی لحاظ سے یہ تعریف ادھوری ہے۔ اس لیے کہ سماج زندگی کے وسیع عوامل پر محیط ہوتے ہوئے بھی کل نہیں ہے۔ ذاتی زنگی کے پیچ و خم، سماجی effections پیش کر سکتے Read more about غضنفر: ایک نئے ذہن کا ناول نگار ۔۔۔ وہاب اشرفی[…]

غزل۔۔ ۔ عبید الرحمٰن نیازی

  مکیں کی آس میں وہ ایک گھر کھلا رہتا کبھی تو بھول سے ہی کوئی اس میں آ رہتا   گزرنے والے اندھیرے میں بھی گزر جاتے سڑک کنارے لگا قمقمہ بجھا رہتا   ہوا تو سامنے سے ناچتی گزر جاتی اور اک زمیں سے بندھا پیڑ دیکھتا رہتا   میں روز اپنے گلے Read more about غزل۔۔ ۔ عبید الرحمٰن نیازی[…]

چار قطعات ۔۔۔ کاوش عباسی

  ۱۔   ملگجے دل میں ایک ہنستا عکس غم کے بادل کو دھوپ چِیرتی ہے مَیں کِھل اٹھتا ہوں، دل کِھل اٹھتا ہے ہر طرف تازگی خوشی کی ہے   ۲۔ کھٹک نہ زعم نہ وحشت نہ کچھ شعورِ وجود مَیں مبتلا ہوں فقط حِفظِ جاں کی کاہش میں پٹخ رہے ہیں اِدھر سے Read more about چار قطعات ۔۔۔ کاوش عباسی[…]

اقتباسات ۔۔۔ مختار مسعود

  اس براعظم میں عالمگیری مسجد کے میناروں کے بعد جو پہلا اہم مینار مکمل ہوا، وہ مینار پاکستان ہے۔ یوں تو مسجد اور مینار آمنے سامنے ہیں لیکن ان کے درمیان یہ ذرا سی مسافت تین صدیوں پر محیط ہے، جس میں سکھوں کا گردوارہ، ہندوؤں کا مندر اور فرنگیوں کا پڑاؤ شامل ہیں۔ Read more about اقتباسات ۔۔۔ مختار مسعود[…]