دو نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی
باغوں میں گھرے باغ __________________ خواب نہیں تھے چلغوزے کے باغ تھے جیسے طائر طائر اُڑتے رہتے سپنے سنگِ مر مر کے فوارے بھرے ہوئے نیلے پانی سے ایک لحاف میں بیٹھ کے کھاتے موسم کے پھل خواب نہیں تھے سُرخ گلاب تھے خواب نہیں تھے چلغوزے کے باغ تھے سائیبیرین کُونجیں ساتھ Read more about دو نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]