ڈیزائنر شاعری کا جدید مرکز ۔۔۔ ظہیر احمد

نظمانہ سینٹر

$٭$٭$٭$

غالب مارکہ غزلیں٭٭٭ اقبال ٹائپ نظمیں ٭٭٭ اور بہت کچھ

٭٭٭٭٭٭٭٭

ہر رنگ اور ہر سائز کی جدید غزل اب رعایتی نرخوں پر دستیاب ہے

 

عمدہ اور معیاری کلام ٭٭٭ قابلِ اعتماد سروس

 

عاشقانہ غزل:— پانچ سو روپے ۔ ارجنٹ آرڈر ( تین گھنٹے میں فوری ڈیلیوری) :- آٹھ سو پچاس روپے

فاسقانہ غزل: — سات سو پچاس روپے ۔ (اٹھارہ سال سے کم عمر افراد آرڈر دینے کی زحمت نہ فرمائیں)

عارفانہ غزل:— آٹھ سو روپے ۔ قوال حضرات کے لیے رعایتی نرخوں پر تھوک سپلائی کا انتظام ہے

٭٭٭٭

٭٭٭٭ تین غزلوں کی خریداری پر ایک رباعی مفت ٭٭٭٭

٭٭٭٭

تخلص ڈلوائی:— پانچ سو روپے (نوٹ: زنانہ تخلص کے تین سو روپے اضافی ہوں گے)

تخلص نکلوائی:— چار سو روپے

تخلص بدلوائی:— تین سو روپے

(نوٹ: بحرِ مشبوہ مثمن مشکوک میں غزلوں کی وافر سپلائی کے باعث نرخ عارضی طور پر کم کر دیئے گئے ہیں)

٭٭٭٭

آنلائن آرڈر کیجیے

گھر بیٹھے ایزی پیسہ اور حرام روپیہ سے ادائیگی کی سہولت!

##### ## ####

٭٭٭٭ قطعہ، رباعی، ثلاثی، ہائیکو اور دیگر اسمال آئٹمز پر چالیس فیصد ڈسکاؤنٹ ٭٭٭٭

##### ## ####

٭٭٭٭

ہماری خصوصی پیشکش

٭٭٭٭

 

خالص فارسی لفظیات سے کشید کردہ مضبوط اور پائیدار نقاد شکن

 

غالب مارکہ غزل

 

مشکل زبان اور فارسی و عربی سے بھرپور ہماری مشہورِ عالم غالب مارکہ تازہ غزلیں آپ کے حسبِ خواہش آرڈر پر تیار کی جاتی ہیں

 

نمونۂ کلام:

در نشانِ استوا دلبر کرم انداز ہے

احتیاجِ زر فشانی ہر قدم آغاز ہے

غم تپیدن بر گمانِ حوصلہ مندی نہیں

نے نوازِ ہست افگن بر نوائے ساز ہے

٭٭٭٭

آپ کی پسندیدہ ویب سائٹ پر براہِ راست کلام اپ لوڈ کرنے کی سہولت

 

عمدہ اور معیاری کلام ٭٭٭ قابلِ اعتماد سروس

 

ہمارے اسٹاف شعرا میں سلطانؔ سارقین، سالمؔ دزدیدہ پوری، مہمل مجہول آبادی اور قاطعؔ نشتر آبادی جیسے قابلِ فخر اور مستند اساتذہ شامل ہیں

٭٭٭٭٭٭٭٭

جوش اور جذبے سے بھرپور

 

اقبال ٹائپ نظمیں

 

ملی اور اسلامی موضوعات پر ہر سائز کی ڈیزائنر نظمیں علامہ اقبال کے انداز میں فی شعر پچاس روپے کے حساب سے سستے داموں تیار کی جاتی ہیں۔(کم از کم آرڈر پانچ اشعار)

 

نمونۂ کلام

اب امّتِ بیضا کے دامن میں ہے بس فتویٰ گری

میرا عمل ہے مومنی، تیرا عمل ہے کافری

شاہین ہیں سب زیرِ دام، پرواز میں زاغ و زغن

اس گلشنِ سر سبز کی حالت بُری کس نے کری

٭٭٭٭٭

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

٭٭٭٭٭

 

جون ایلیا اسپیشل

 

صارفین کے پر زور اصرار پر جون ایلیا اسٹائل غزلوں کی مکمل ورائٹی اب تازہ اسٹاک میں دستیاب ہے

 

(1) جون ایلیا اسپیشل آرڈر —– (تین ہزار روپے فی غزل)

نمونۂ کلام:

مجھے ڈر ہے تختہ نہ ہو جائے میرا

مجھے تخت پر اے بٹھا دینے والو

مرے ہاتھ مضبوط کر تو رہے ہو

مرے تخت کے پائے بھی تو سنبھالو

 

(2) جون ایلیا سپریم —— (دو ہزار روپے فی غزل)

نمونۂ کلام:

میں سوئی دھاگا تلاشتا ہوں

پھٹی ہوئی اک قمیض پہنے

مجھے برہنہ نہ سمجھے دنیا

میں ہوں بدن پر تمیز پہنے

 

(3) جون ایلیا ایلیٹ —– – (ڈیڑھ ہزار روپے فی غزل)

نمونۂ کلام:

پھٹی ہوئی اک قمیض پہنے

میں سوئی دھاگا تلاشتا ہوں

کوئی جو پوچھے برہنہ کیوں ہو

تو میں بہانے تراشتا ہوں

 

(4) جون ایلیا ریگولر —– (ایک ہزار روپے فی غزل)

نمونۂ کلام:

میں کب سے پھٹے کرتے میں پھر رہا ہوں

کہیں سوئی دھاگا نظر ہی نہ آیا

رفو کر دیے تم نے جامے سبھی کے

تمہیں میرا کُرتا نظر ہی نہ آیا

 

٪٪٪٪٪٪

 

نیز ہمارے یہاں سہرے، رخصتی، عقیقہ، روزہ کشائی اور دیگر یادگاری قطعات بھی ماہر اساتذہ کے ہاتھوں آرڈر پر تیار کیے جاتے ہیں

 

٭٭٭٭ تقریبِ ختنہ کے موقع پر ہماری مشہورِ زمانہ ایجاد "ختنامہ” آزما کر دیکھیے ٭٭٭٭

 

ختنامہ ( نمونۂ کلام)

 

سنّت اگر نہیں ہے تو کیسی کہاں کی شان

سنّت سے ہے زمانے میں ہر مسلماں کی شان

یوں اُسترے سے بڑھ گئی گڈّو میاں کی شان

آئے ہیں لوگ دیکھنے حسنِ نہاں کی شان

٭٭٭٭

 

تمام ختنامے استاد قاطعؔ نشترآبادی کی زیرِ نگرانی احتیاط سے تیار کیے جاتے ہیں۔ آج ہی آرڈر بک کروائیے

(صارفین سے التماس ہے کہ استاد کو تقریبِ ختنہ میں گھر لے جانے پر اصرار نہ کریں ۔ ہاتھوں میں رعشہ کے باعث استاد اب صرف شاعری کرتے ہیں۔ کام ترک کر دیا ہے۔)

 

$$$$$ $$$ $$$$$​

اب ہمارے یہاں استاد فاحشپوری کی فاسقانہ غزل مندرجہ ذیل تین ورائٹیوں میں دستیاب ہے۔

فاسقانہ شدید: معاملاتِ عشق اور محاکاتِ وصل کی تفصیلات اور جزئیات نگاری سے بھرپور

فاسقانہ جدید : علامت اور استعارے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے معاملات کا براہِ راست بیان اور جا بجا اردوئے محلہ کا استعمال

فاسقانہ مزید: قانونی پابندیوں کی بنا پر تفصیلات مہیا کرنا ممکن نہیں ۔ مختصراً یہ کہ استاد اس غزل میں اسمِ با مسمیٰ نظر آتے ہیں

٭٭٭٭٭

 

اطلاعِ عام:—– استاد عریاںؔ فاحشپوری کی غیر حاضری کے باعث فاسقانہ غزلوں کے آرڈر عارضی طور پر چھ ماہ کے لیے بند کر دیئے گئے ہیں۔

(نوٹ: —- ان کے اندر ہونے کی تمام افواہیں غلط ہیں۔ استاد اعلیٰ تربیت کے لیے ملک سے باہر گئے ہوئے ہیں۔)

٭٭٭٭٭

 

نیز ہمارے یہاں پرانے اور غیر معروف شعرا کا کلام مناسب داموں پر خریدنے کا معقول انتظام بھی موجود ہے۔ فروخت کرنے کے لیے بلا جھجک رابطہ کریں

خط و کتابت صیغۂ راز میں رکھی جائے گی

٭٭٭٭٭

 

نثری نظموں کے خریدار زحمت نہ فرمائیں ۔ اپنے کلیدی بورڈ پر موجود اینٹر کی کلید سے فائدہ اٹھائیں

 

غزل بڑے شوق سے ۔۔۔۔۔۔ نثر اگلے چوک سے

 

۔ ۔ ۔ پرانی غزلوں کی ری سائیکلنگ کا بہترین انتظام ۔ ۔ ۔

 

ایک جائزے کے مطابق اردو دنیا میں روزانہ تقریباً پانچ ہزار غزلیں لکھی جاتی ہیں جس کی وجہ سے ادبی اور لسانی ماحول آلودہ ہو رہا ہے۔ ان نئی غزلوں کی روک تھام کے لیے پرانی پائیدار غزلوں کی ری سائیکلنگ بہت ضروری ہے۔ جدید دور کے تقاضوں کے عین مطابق نظمانہ سینٹر اپنے ری سائیکلنگ مرکز میں یہ ماحولیاتی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھا رہا ہے۔ ہم پرانے غیر معروف شعرا کی غزلوں میں سے تخلص نکال کر انہیں آپ کے لیے دوبارہ قابلِ استعمال بناتے ہیں۔ ری سائیکلنگ کے ماہر سلطانؔ سارقین جدید تکنیک کے ذریعے تخلص کی جگہ ہم وزن حشو و زائد بے جوڑ طریقے سے فِٹ کر کے غزل کو نئی زندگی بخشتے ہیں۔ روز بروز بڑھتی ہوئی شاعرانہ آلودگی کم کرنے کیلئے نظمانہ سینٹر کی مدد کیجیے۔ پرانی اور غیر معروف غزلیں ری سائیکلنگ کے لیے ہمیں ارسال کیجیے۔

 

نقالوں سے ہوشیار!!!

 

ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ٹُن ٹُن قصیدہ برادرز غزلوں کے نام پر جعلی نثری نظمیں سستے داموں فروخت کر رہے ہیں۔ نیز ہماری مشہورِ عالم غالب مارکہ غزلوں کے بھیس میں دو نمبر کی غیر معیاری اور مہمل غزلیں بھی دھوکے سے بیچ رہے ہیں۔ جعل سازوں سے ہوشیار رہیں۔ ہماری کوئی اور برانچ نہیں ہے۔

دوسری جگہ جا کر دھوکہ مت کھائیے، نظمانہ سینٹر کو موقع دیجیے

اعتماد سے ہمارے یہاں تشریف لائیے

٭٭٭٭٭

نظمانہ سینٹر: سرقہ پلازہ، شارع دلاور دزدے ۔ سخن آباد

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے