نعت مبارک بے نقطہ ۔۔ محمد ولی رازیؔ

ہر دم درود سرور عالم کہا کروں

ہر لمحہ محو روئے مکرم رہا کروں

اسم رسول ہوگا مداوائے درد دل

صل علی سے دل کے دکھوں کی دعا کروں

معمور اس کے کر کے معرا سطور سے

ہر کلمہ اس کا دل کے لہو سے لکھا کروں

گو مرحلہ گراں ہے مگر  ہو رہے گا طے

اسم رسول سے ہی در دل کو وا کروں

ہر دم رواں ہو دل سے درودوں کا سلسلہ

طے اس طرح سے راہ کا ہر مرحلہ کروں

دے دوں اگر رسول مکر م کا واسطہ

دل کی ہر اک مراد ملے گر دعا کروں

اس کے علاوہ سارے سہاروں سے ٹوٹ کر

اللہ کے کرم کے سہارے رہا کروں

 ہو کر رہے گا سہل ہر اک مرحلہ کڑا

اللہ کے کرم کا اگر آسرا کروں

٭٭٭

3 thoughts on “نعت مبارک بے نقطہ ۔۔ محمد ولی رازیؔ

  • سبحان اللہ! ولی رازی صاحب ماشاء اللہ ایسے عالم ہیں کہ موجودہ دور میں اُن ہی سے ایسے کمال کی توقع کی جاسکتی ہے۔ رازی صاحب کی کتاب ’’ہادئِ عالم‘‘ کی یاد تازہ ہوگئی۔ جناب نے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم پر پوری کتاب بغیر نقطے کے تحریر کردی ہے۔ یہ بھی دورِ حاضر کا ایک ادبی عجوبہ ہے۔

  • واااااااہ ۔۔۔۔ سبحان اللہ ۔۔ کیا نعت کہی ہے جناب والا اور کیا ہنر پایا ہے ، بغیر نقطہ ، کس چابکدستی سے یہ مشکل ترین کام کر لیا آپ نے محترم رازی صاحب، جزاک اللہ

    ذوالفقار نقوی

عمار ابنِ ضیا کو جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے