ایک فرمائشی چیٹ ۔۔ عاطف جاوی

ہوں !!!!‌  اچھا !!!‌   تو آپ۔۔۔۔شاعر ہیں !!!‌

شعر لکھتے ہیں ‌نظم کہتے ہیں !!

 شاعری بھی عجیب شے ہے ناں ‌؟‌

 ڈھونڈنا کچھ اُداس لفظوں کا۔۔۔

باندھ  دینا ردیف دھاگے میں !!

 جیسے گجرے میں ‌پھول گیندے کے۔۔۔۔

موتیے کی سفید کلیوں میں ‌، خوب جچتے ہیں ‌، خوب لگتے ہیں !!

لیکن ایسا بھی دُکھ سے کیا لکھنا …

لفظ‌ لگتے ہوں ‌دل پہ پتھر سے

حرف چُبھتے ہوں بن کے نشتر سے !!

میں نے دیکھی ہیں ‌آپ کی نظمیں !!

روز پڑھتی ہوں آپ کی غزلیں۔ ۔

 "زخم "‌ آتا ہے قافیے میں کہیں۔ ۔

…”ہائے "‌ مصرعوں میں عام ہے شا ید

"درد” تکیہ کلام ہے شا ید !!

!!  رنج و حسرت۔۔ ۔غضب کا لکھتے ہیں ‌

آپ ناصر کے ڈھب کا لکھتے ہیں۔ ۔۔

!! شعر مجھ پر بھی کوئی لکھ دیجے

!!نظم لکھیے نا ں !!‌کو ئی اچھی سی

!!شوخ زلفوں ‌پہ !!‌ گال پر  لکھیے !!

!!‌میری چشمِ غزال پر لکھیے !!

اپنے زخموں ‌کو چاک لکھتے ہیں ‌!!

میری آنکھوں ‌پہ گر نہیں ‌لِکھا۔۔۔۔۔۔

!!! لوگ سمجھیں ‌گے۔۔۔۔۔ خاک لکھتے ہیں

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے