اے مِرے کوزہ گر ۔۔ ارشد خالد

اے مِرے کوزہ گر

گیلی مٹی ہوں میں چاک پر تیرے رکھی ہوئی

آشنا ہوں تری انگلیوں کے ہر انداز سے

مجھ کو بے کارسانچوں میں مت ڈھال اب

اپنے اَ ن دیکھے خوابوں کی دنیا میں جا

اور وہاں کے کسی ایسے پیکر کو تصویر کر

جو جہانِ ہنر میں

ترے اور مٹی کے رشتے کی تجدید ہو

پھر مجھے تو بنا،چاہے جو بھی بنا،

تا، ترے میرے رشتے کی تکمیل ہو۔

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے