نعت سرورِ کائناتؐ۔ ۔ ۔ تنویر پھولؔ

آئی شمس الضحیٰ ﷺ کی ضیا اب، جگ سے ظلمت مٹانے لگی ہے

آمدِ شاہ والا ﷺ تو دیکھو ، روشنی   مسکرانے لگی ہے

 

ہر طرف چھا گئی ہیں بہاریں ، باغِ ہاشم   کا گل ہے شگفتہ

شاخ پر عندلیبِ چمن بھی گیت خوشیوں کے گانے لگی ہے

 

سُست رفتار تھی پہلے بے حد، اب حلیمہ ؓ نے تبدیلی دیکھی

آمنہ ؓ کے پسر ﷺ کو لیا جب   اونٹنی تیز جانے لگی ہے

 

ان کا آتش کدہ بجھ گیا ہے ، اہلِ فارس نے دیکھا یہ منظر

جس کو کہتے ہیں ارضِ حرم سب ، وہ زمیں جگمگانے لگی ہے

 

گر پڑا ہر صنم سر کے بل واں،  چیخا شیطان کیا ہو گیا اب ؟

آخری وحیِ حق جگ میں آ کر   راہ رب کی دکھانے لگی ہے

 

جس کو زم زم سے رب نے نوازا   وہ زمیں شہؐ کی جائے ولادت

دینِ حق کی یہاں تھی جو کھیتی، آج وہ لہلہانے لگی ہے

 

عالموں کے لئے جو ہیں رحمت ، آج دنیا میں ہے اُن ؐ کی آمد

نور ہی نور ہے چار جانب، بدلی رحمت کی چھانے لگی ہے

 

بلبلِ باغِ طیبہ کو کس نے آمدِ شہ ﷺ کی دی ہے بشارت

اُن ﷺ کی آمد کا کر کے تصور ، خوب وہ چہچہانے لگی ہے

 

پھولؔ! دل میں ہے تیرے تمنا ،  کاش کوئی خبر دے یہ تجھ کو

نعت سُن کر ہیں شاداں شہِ دیںﷺ تیری محنت ٹھکانے لگی ہے

٭٭٭

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے