غزل ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی
زہر دیتے ہو … دوا کہتے ہو سچ کہا تم نے … بجا کہتے ہو اک بُت … ناک تراشی اس کی اب اسی بُت کو خدا کہتے ہو؟ عقل کا ہوش سے ناتا ٹوٹا نکتہ سائنس کا تھا کہتے ہو تم ذرا دور ہی بیٹھو مجھ سے تم تکبّر کو اَنا کہتے ہو Read more about غزل ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[…]