نقشِ پائے رسولؐ آنکھوں میں
پھُول سینے میں، پھُول آنکھوں میں
جیسے خوشبو کلی کے تُکمے میں
یوں ہے نامِ رسولؐ آنکھوں میں
اُن کی اُلفت کا داغ سینے میں
باغِ عالم کے پھُول آنکھوں میں
روئیں جی بھر کے، تھام لیں دامن
اُگ رہی ہے ببول آنکھوں میں
عمر بڑھ جائے گی اسیروں کی
شوق کھینچے گا طُول آنکھوں میں
طاقِ دل میں چراغِ حسرتِ دید
مہ و انجم کی دھول آنکھوں میں
دِل میں اِک شاخِ غم کہ سبز بہت
اور لالہ کے پھول آنکھوں میں
آسماں پر دماغ مصحفؔ کا
اُن کے قدموں کی دھُول آنکھوں میں
٭٭٭