منظوم ترجمہ — نامعلوم

آغاز

منظوم ترجمہ

نامعلوم

 

(یہ سلیس اور منظوم ترجمہ ایسی کتاب سے اخذ کیا گیا ہے جس پر مصنّف کا نام اور دیگر تفصیلات ندارد ہیں۔ قارئین اگر مترجم سے متعلق معلومات رکھتے ہوں تو اس کی ہمیں اطلاع ضرور دیں۔ بشکریہ ماہنامہ ’اردو چینل‘۔ جلد 3شمارہ 7)

سورۂ فلق مکیہ

محمد (ص) ! کہہ اماں میں مانگتا ہوں صبح کے رب کی

بدی سے ساری خلقت کی، بدی سے ظلمتِ شب کی

اماں ان عورتوں سے جو شرارت کرنے والی ہیں

جو پھونکیں مارتی ہیں گانٹھ پر، جادو جگاتی ہیں

اماں میں رکھ، برائی کرنے والوں کی شرارت سے

اماں میں رکھ، حسد سے جلنے والوں کی عداوت سے

سورۂ الناس مکّیہ

محمد (ص)! کہہ اماں میں مانگتا ہوں ربِّ عالم کی

اماں انساں کے رب کی، شاہ کی، معبودِ اعظم کی

اماں شیطان کے شر سے ، جو بھٹکاتا ہے چپکے سے

گرفتارِ بلا کر کے کھسک جاتا ہے چپکے سے

جو اک بہتے ہوۓ پانی پہ کائی ڈال دیتا ہے

دلِ انساں میں دَر آ کر، برائی ڈال دیتا ہے

جنوں کے بھیس میں یا آدمی کے بھیس میں آۓ

وہی شیطان ہے ، جو بھی بدی کے بھیس میں آۓ

11 thoughts on “منظوم ترجمہ — نامعلوم

  • *سورۃ العلق :*
    (منظوم ترجمہ)
    =======
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    پڑھو وہ نام لے کر جس نے یہ دنیا بنائی ہے
    لہو کی بوند سے تخلیقِ انساں کر دکھائی ہے

    کیا ہے آدمی پر کیا سے کیا لطف و کرم اس نے
    عطا کی علم کی دولت دیے لوح و قلم اس نے

    اسی نے بے خبر انسان کو سب کچھ سکھایا ہے
    کہ یہ ناچیز سا ذرہ ستاروں میں در آیا ہے

    مگر افسوس یہ انسان کیا کیا سر اٹھاتا ہے
    زمیں کو دوسروں کے واسطے دوزخ بناتا ہے

    خلوص علم کے بدلے غرور علم ہوتا ہے
    تباہی کے لیے اکثر ظہور علم ہوتا ہے

    بہر صورت یہ دنیا تو کوئی دن کا ٹھکانا ہے
    سبھی کو ایک دن اپنے خدا کو منہ دکھانا ہے

    تیری نظروں سے کیا وہ ناسمجھ انسان گزرا ہے
    جو بندے کو خدا کی بندگی سے منع کرتا ہے

    وہ سیدھی راہ پر چلتا وہ سیدھی راہ دکھلاتا
    تو کیا وہ عرش والے کی نگاہوں میں نہ آجاتا

    وہ سچ کو جھوٹ کہتا ہے وہ حق سے منہ چراتا ہے
    تو وہ نادان کیا اللہ کو کچھ دور پاتا ہے

    نہ باز آیا تو وہ سن لے کہ ٹھوکر کھائے گا اک دن
    یہ جھوٹا سر یہ پاپی سر گھسیٹا جائے گا اک دن

    وہ اپنوں کو بلالے ہم فرشتوں کو بلاتے ہیں
    وہ اپنا زور دکھلائے ہم اپنا بل دکھاتے ہیں

    نہیں اس کا کہا مت مان تقلید باطل کر
    خدا کے سامنے جھک جا خدا کا قرب حاصل کر
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    ماخوذ : مفہوم القرآن منظوم (عم پارہ)
    کیف بھوپالی

  • *سورۃ الکوثر :*
    (منظوم ترجمہ)
    ======
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    محمد مصطفیٰ ہم نے تجھے نہرِ رواں بخشی
    بہت ہی کچھ دیا یعنی متاعِ جاوداں بخشی

    جھکا دے اپنے آقا کی حضوری میں یہ پیشانی
    کہ اس کے نام پر لازم ہے سجدہ اور قربانی

    حقیقت میں ترا دشمن ہی بے نام و نشاں ہوگا
    زمانے میں وہ اک بُھولی بُھلائی داستاں ہوگا
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    ماخوذ : مفہم القرآن منظوم (عم پارہ)
    کیف بھوپالی

  • *سورۃ العصر :*
    (منظوم ترجمہ)
    ======
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    قسم ڈھلتے ہوئے دن کی کو انساں ہے خسارے میں
    جہانِ رنگ و نکہت کا یہ مہمان ہے خسارے میں

    مبارک لوگ ہیں جو زندگی کی قدر کرتے ہیں
    بھیانک ظلمتوں میں روشنی کی قدر کرتے ہیں

    جو اپنی پاک بازی میں کنول کا حسن رکھتے ہیں
    یقیں کا نور رکھتے ہیں عمل کا حسن رکھتے ہیں

    سدا آپس میں حق کا صبر کا پرچار کرتے ہیں
    بھلائی کرکے جیتے ہیں بھلائی کرکے مرتے ہیں
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    ماخوذ : مفہوم القرآن منظوم (عم پارہ)
    کیف بھوپالی

    • السلام علیکم ورحمۃ اللہ
      آپ سے رابطے کی کوئی سبیل ہو تو بتا دیجئے در اصل مجھے مفہوم القران منظوم سے متعلق بات کرنا ہے،میرا نمبر 919390784216+ ہے،میں انڈیا سے ہوں ،مناسب سمجھیں تو مسیج کردیں ،جزاک اللہ خیرا

  • *سورۃ الزلزال :*
    (منظوم ترجمہ)
    =======
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    اچانک تھرتھرائےگی یہ دھرتی ، یہ زمیں اک دن
    اگل ڈالے گی سب گنجینہ ہائے تہ نشیں اک دن

    کہے گا آدمی ، یہ آج اس کو کیا ہوا آخر
    دھرا رہ جائے گا انسان کا ذہن رسا آخر

    وہ سب خبریں سنادے گی خدا کا حکم پاتے ہی
    کہ انساں نے کیا کیا ہے زمیں پر پاؤں لاتے ہی

    سب اپنی بیویوں کے ساتھ اپنا حال دیکھیں گے
    خود اپنی آنکھ سے اچھے برے اعمال دیکھیں گے

    کسی کا ایک ذرہ بھر بھلائی ہے تو دیکھے گا
    کسی کا ایک ذرہ بھر برائی ہے تو دیکھے گا
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    ماخوذ : مفہوم القرآن منظوم (عم پارہ)
    کیف بھوپالی

  • بطورِ دلیل کے چند نظمیں اسی کتاب سے پیش خدمت ہے۔
    *سورۃ القدر :*
    (منظوم ترجمہ)
    =======
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    یہ قرآں اک مبارک رات میں ہم نے اتارا ہے
    تو کیا جانا ؟ مبارک رات کیسا شاہپارا ہے

    مبارک رات ہے بے شک ہزاروں ماہ سے بہتر
    اترتے ہیں فرشتے اور جبریل امر رب لے کر

    خدا والوں پہ آتے ہیں سلام اس رات میں بے شک
    نمود اس کی ہے صبح معتبر ہونے سے پہلے تک
    ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
    ماخوذ : مفہوم القرآن منظوم (عم پارہ)
    کیف بھوپالی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے