اپنے آپ سے ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

 

یہ سچ ہے … جو سچ لگ رہا ہے

وہی سچ تو سب سے بڑا جھوٹ ہے

مجھے دیکھتے ہو … یہ تصویر دیکھو

یہ تصویر میری بہت ہی پرانی، کئی سال پہلے کی ہو گی

تو اس میں جو سچ ہے … وہ اب سچ کہاں

جھوٹ ہے

اور سوچو اگر

یہ بازار … دفتر … وہ میرا مکاں

یہ دنیا جو اک کیمرے میں مقید ہے

( دنیا جو اتنی پرانی ہے

اور یہ آج کا کیمرا)

کوئی اپنی انگلی گھما دے ذرا

بس اِدھر سے اُدھر

تو پھر تم کہاں … میں کہاں

یہاں ہم نہیں بس ہماری کئی

چلتی پھرتی ہوئی مووی (MOVIE)تصویریں ہیں

یہی بات تو میں تمہیں کب سے سمجھا رہا ہوں !!

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے