مِری آواز سُنتے ہو ۔۔۔ نوشی گیلانی

مَیں تنہا ، ہجر کے جنگل کے غاروں میں جلاتی ہوں سُخن کے وہ دیے جِن کو ابھی باہر کی زہریلی ہَوائیں اجنبی محسوس کرتی ہیں ابھی یہ روشنی جو سچ کی خوشبو کی حفاظت کے لےا تاریکیوں سے لڑ رہی ہے ناشناسی کے غبار آلود رستوں سے گزرتی ہے ابھی جگنو شبوں میں اپنے Read more about مِری آواز سُنتے ہو ۔۔۔ نوشی گیلانی[…]

نظمیں۔۔۔ ستیہ پال آنند

…………………………………………… پاؤں پاؤں چلتے آؤ …………………………………………… پرسوں نرسوں سوچتا تھا بطنِ فردا میں کوئی دن اُخروی ایسا بھی ہو گا جس میں ما معنیٰ مرا ماضی پلٹ کر ساعتِ امروز ہو گا؟ اب پس ِپردہ بالآخر حال، ماضی اور مستقبل اکٹھے ہو گئے ہیں تو مجھے کہنے میں قطعاً کوئی پیش و پس نہیں ہے Read more about نظمیں۔۔۔ ستیہ پال آنند[…]

نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

…………………………………………… پانی کا کھیل …………………………………………… پانی پر اک تصویر ہماری اُبھری تھی اک تصویر زمانے کی اور کبھی یہ تصویریں آپس میں گڈ مڈ ہو جاتیں اک دوجے میں گھل مل جاتیں پھر سے جدا ہو جاتی تھیں پانی کے اک قطرے نے اِن آنکھوں میں دیکھو … کیسا کھیل رچایا جانے کیسا پانی تھا Read more about نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[…]

غزلیں۔۔۔ ڈاکٹر فریاد آزرؔ

(1) وقت کے ٹھکرائے کو گردانتا کو ئی نہیں جانتے ہیں سب مجھے، پہچانتا کو ئی نہیں جب سے میں نے گفتگو میں جھوٹ شامل کر لیا میری باتوں کا برا پھر مانتا کو ئی نہیں آج کل ہر خواب کی تعبیر ممکن ہے مگر یہ سنہرا عز م دل میں ٹھانتا کو ئی نہیں Read more about غزلیں۔۔۔ ڈاکٹر فریاد آزرؔ[…]

سبز آدمی کی تلاش اور آزر ؔکا جہانِ غزل ۔۔۔ پروفیسر مولا بخش

تجھ سے بچھڑے تو آغوشِ مادر میں، پھر گود میں، پھر سفر در سفر دیکھ پھر تجھ سے ملنے کی خواہش میں کب سے لگاتار ہجرت میں ہیں پھر وہی منظر نظر کے سامنے کیوں آ گیا کربلا، خوں ریزی، کوفہ، تشنگی، صحرا، فرات جہاں فساد میں اعضائے جسم کٹ کے گرے اسی زمیں سے Read more about سبز آدمی کی تلاش اور آزر ؔکا جہانِ غزل ۔۔۔ پروفیسر مولا بخش[…]

Urdu Poetry Fariyad Azar

فریاد آزرؔ:تخلیقی اڑان کے نئے زاویے ۔۔۔ حقانی القاسمی

تخلیق کیVirgin Territory کی سیاحت، عصر حاضر کے بہت ہی کم فنکاروں کا مقدر بنی ہے، غیر ممسوس منطقے کی سیر کے لئے جس آشفتگی، دیوانگی، جرأت، بے خطری اور عصری آگہی کی ضرورت پڑتی ہے، اس سے بہت سے تخلیق کار محروم ہیں۔ فریاد آزر کا امتیاز یہ ہے کہ وہ تخلیق کو نیا سیاق وسباق، نیا مفہوم اور نیا تناظر عطا کرنے کی جدو جہد میں اس فکری اور اظہاری منطقہ تک رسائی میں کامیاب ہوئے ہیں جو بہت حد تک کنوارا اور قدرے غیرمستعمل ہے۔ ان کی تخلیق میں وہ مرکزی نقطہ اور محوری نکتہ بھی موجود ہے جو عصرِ حا ضر کی بیشتر تخلیق سے غائب ہو گیا ہے۔

خالد احمد: ایک خاکہ ۔۔۔ عرفان ستار

موبائل فون کی بیل بجنے پر میں نے ڈسپلے اسکرین پر نام دیکھا Khalid Ahmed فون ریسیو کیا۔ آداب خالد بھائی۔ قبلہ و کعبہ عرفان ستار۔ یہ فرمائیں کہ مجھ بے چارے شاعر نے آپ کا کیا بگاڑا ہے ؟ کیوں میرا پرچہ بند کروانے پر تلے ہو؟ میں نے کہا کیا مطلب خالد بھائی؟ Read more about خالد احمد: ایک خاکہ ۔۔۔ عرفان ستار[…]

نور محمد قریشی کا توانا تخیل اور فکری کینوس۔۔۔ ناصر ملک

وجودِ زن سے ہے تصویرِ کائنات میں رنگ اور اس رنگ کے چار موسم ہیں جو عہد کے پرزم میں اپنی اپنی کرنیں چبھوتے ہیں۔ ہر موسم کی شبِ طویل کی کتھائیں مختلف ہیں۔ ان موسموں کو بیٹی، بہن، بیوی اور ماں کے عنوان دے کر ہم نور محمد قریشی کی دنیائے ادب کراچی کے Read more about نور محمد قریشی کا توانا تخیل اور فکری کینوس۔۔۔ ناصر ملک[…]

پنجرے۔۔۔ خورشید اقبال

کبھی کبھی حمد کو ایسامحسوس ہوتا جسےی وہ اس دکان مںل ہمشہہ سے ہے اور ایک دن اس کی زندگی اسی دکان مں۔ ختم ہو جائے گی۔ حالاں کہ اب اسے یہاں رہنے مںا کسی قسم کی پریشانی محسوس نہں ہوتی تھی اور نہ ہی اسے رات کے آخری پہروں مںب وہ پراسرار آوازیں سنائی Read more about پنجرے۔۔۔ خورشید اقبال[…]