تنویر پھولؔ

منظر  گزشتہ  سال  کے  لے  کر  چلا گیا آیا   ہے   سالِ نو   تو    دسمبر   چلا   گیا   گزری  شبِ وصال     لبوں کی مٹھاس میں                                               قربت کا کیف  دے کے  وہ  دلبر   چلا گیا       کہتا ہے آسماں ،  یہ   اماوس کی رات ہے      تاریکیاں   ہیں ،    ماہِ منور   چلا   گیا   ہجرت Read more about تنویر پھولؔ[…]

کچھ ازالہ تو ہو ۔۔ ارشد خالد

تیرے نام اور تیرے پاک تصور کو مسندِشوق پہ بٹھلاؤں اور پیش کروں اپنی محبت اور موّدت کے سب پھول اپنی نظموں کے سب حرف  نچھاور کر دوں تیرے قدموں میں ہی بیٹھے بیٹھے،اپنی  باقی عمر کا ہر پل سرشاری میں گزاروں اب تو یہی تمنا ہے کہ جیسے بھی ہو میرے پیارے!تُو مجھ سے Read more about کچھ ازالہ تو ہو ۔۔ ارشد خالد[…]

اے مِرے کوزہ گر ۔۔ ارشد خالد

اے مِرے کوزہ گر گیلی مٹی ہوں میں چاک پر تیرے رکھی ہوئی آشنا ہوں تری انگلیوں کے ہر انداز سے مجھ کو بے کارسانچوں میں مت ڈھال اب اپنے اَ ن دیکھے خوابوں کی دنیا میں جا اور وہاں کے کسی ایسے پیکر کو تصویر کر جو جہانِ ہنر میں ترے اور مٹی کے Read more about اے مِرے کوزہ گر ۔۔ ارشد خالد[…]

الوداع ۔۔ ارشد خالدؔ

شہرِ سلامتی میں تو سب ہی امیرِ شہر تھے پھر جب امیر الامراء باہر سے منگوایا گیا شہر میں اک فقیر تھا وہ بھی کہیں چلا گیا ٭٭٭

ایک سر پھری نظم ۔۔ ارشد خالد

گردشِ دوراں نے اس کو ایک ہی تھپڑ جڑا چھن گئی پھر ہنسی ساری اس کے لب و رخسار سے  عشق کا سارا نشہ اتر گیا یکبارگی دل کو لے کے بیٹھ گیا تھا اور عقل ٹھکانے آ گئی ٭٭٭

مولانا آزاد کی معرکۃ الآرا تصنیف۔۔ تذکرہ۔۔۔ سہیل انجم

مولانا ابوالکلام آزاد کی شخصیت ایسی پرکشش اور جاذبِ نظر ہے کہ کوئی بھی اہلِ ذوق اس کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔ اس شخصیت کے اندر جانے کتنے پہلو پوشیدہ ہیں کہ ایک پر نظر ڈالو تو دوسرا دعوت نظارہ دینے لگتا ہے اور کوئی بھی پہلو ایسا نہیں ہے جس میں زبردست چارمنگ Read more about مولانا آزاد کی معرکۃ الآرا تصنیف۔۔ تذکرہ۔۔۔ سہیل انجم[…]

اسد قریشی

محبتوں میں تمھارا شعار تابندہ وفائیں اپنی کریں گے شمار آئندہ بقا کی منزلیں قائم فنا کے دار پہ ہیں کہ ریزہ ریزہ نصیب از شکیب یابندہ خشوع قلب ہے لازم کہ جستجو ہی نہیں ہما شما کے خدا راز ایں نہ بخشندہ رکھی ہے میری جبلت میں جب خطا بھی ضرور یہی سبب کہ Read more about اسد قریشی[…]

جلیل حیدر لاشاری

تم دھوپ سے نہ دھوپ کی یلغار سے بچو دیوار گرنے والی ہے دیوار سے بچو  رکھ دے نہ کاٹ کر کہیں سارے وجود کو خود ساختہ اناؤں کی تلوار سے بچو وہ دل کا ٹوٹنا تو کوئی واقعہ نہ تھا اب ٹوٹے دل کی کرچیوں کی دھار سے بچو یہ ڈھنڈی چھاؤں شوقِ سفر Read more about جلیل حیدر لاشاری[…]

شہزاد شاکر

لکیر عشق کی دل سے مٹا نہیں کرتی مگر وہ آنکھ کہ اس کو پڑھا نہیں کرتی   کدورتوں سے بھری سے صراحی دنیا کی کسی کا جامِ محبت بھرا نہیں کرتی   تمہاری خوشبو ہوا میں بکھر گئی ہو گی ہمارے دستِ طلب پر رکا نہیں کرتی   مرا ہی یار یہ کہتا ہے Read more about شہزاد شاکر[…]