غلام مصطفیٰ دائمؔ

تسطیرِ نعت کے لیے خوشبو شیم کی شاخ کنجِ لحد میں ہو کوئی باغِ حرم کی شاخ..!   فصلِ رَشاد میں اسے تازہ ہوا ملی…….!! کمھلا گئی تھی فرطِ تپش سے بھرم کی شاخ   وصفِ محمدی میں پئے مستقل شعار..! دائم ہو غوطہ باز یہ زاغِ قلم کی شاخ   اُن کے وجودِ فاش Read more about غلام مصطفیٰ دائمؔ[…]

مرزا غالب کا خط پنڈت نہرو کے نام ۔۔۔ فرقت کاکوروی

جان غالب۔ بین الاقوامی صلح کے طالب، میاں جواہر لال خوش فکر و خوش خصال جگ جگ جیو، تا قیامت آب حیات پیو۔ سنو صاحب! امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد آئے ہیں، اور اپنے ہمراہ دو نسخے دیوان غالب کے لائے ہیں، جو مجھے ابھی موصول ہوئے ہیں۔ ایک نسخہ علی سردار جعفری نے Read more about مرزا غالب کا خط پنڈت نہرو کے نام ۔۔۔ فرقت کاکوروی[…]

جب بارش ہو رہی ہو ۔۔۔ ناصر عباس نیر

بارش ہو رہی ہو تو بارش کے بارے میں کچھ مت سوچو بارش کو مت روکو تم عین برستی بارش میں بارش ہی کو سوچ کر اس کا راستہ روک دیتے ہو خود اپنی مٹی تک پہنچنے کا راستہ بارش کو برسنے دو بارش آسمان سے کوئی نیا پیغام نہیں لاتی جسے تم سننے کے Read more about جب بارش ہو رہی ہو ۔۔۔ ناصر عباس نیر[…]

نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی

میلہ گھومنے والے   میلہ گھومتے ہوئے وہ گُم ہو جاتے ہیں ابھی تک گھر تک نہیں پہنچ پائے پنگھوڑوں کے ساتھ اُوپر نیچے ہوتے بے ہنگم گانے سُنتے کھلونے دیکھتے چار آنے پاس تھے جن کا مرُونڈا، جلیبیاں کھاتے اور بنٹے والی بوتلیں پیتے ہیں عید گاہ میں لگے میلے کی چکا چوندھ میں Read more about نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]

ایک شامِ احتجاج ۔۔۔ عنبرین صلاح الدین

دھوپ بہتی چلی جاتی ہے دریچوں سے پرے آسماں زرد سے نارنجی ہوا جاتا ہے سائے گہرے ہوئے جاتے ہیں تری گلیوں میں اور سب جانتے ہیں آج یہاں شام چپ چاپ، دبے پاؤں نہیں آئے گی   سرمئی شام کے بڑھتے ہوئے سایوں سے نکل آئے ہیں، کب ہیں یہ آدمی، یہ ڈھلتے ہوئے Read more about ایک شامِ احتجاج ۔۔۔ عنبرین صلاح الدین[…]

نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں

اوس کا لمس   کام کاج نبٹا کر سارے اپنی ذات میں لوٹ آئی ہوں سبزے جیسی روشنی والا اک دروازہ کھلتا ہے کائی والے رستے پر میں اس سے گزر کر جاتی ہوں اپنا شہر، محلے، گلیاں رستوں کی چمکیلی دھوپ اوس میں ڈھل کر تکتی ہوں دل دو رویہ ہو جاتا ہے سانسیں Read more about نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں[…]

نظمیں ۔۔۔ سلیم انصاری

مری نظموں کو پڑھ کر کیا کرو گے   مری نظموں کو پڑھ کر کیا کرو گے لہو میں تر بہ تر نظمیں مری سب بے اثر نظمیں شکستہ آرزوؤں اور بنجر حسرتوں کی زرد نظمیں اداسی، کرب اور افسردگی کی سرد نظمیں بدن بیزار نظمیں جنوں آثار نظمیں بکھرتے ٹوٹتے رشتوں کی عبرتناک نظمیں Read more about نظمیں ۔۔۔ سلیم انصاری[…]

نظمیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب

تعارف   سر پہ خوف شجر کا سایہ اور چنریا کالی تھی ۔ دل کے سندربن میں اس دن بارش ہونے والی تھی ایسے میں اک پیڑ کی گیلی شاخ پہ اتری سرد ہو ا بولی، اپنا نام بتا میرے اندر، ناگ سنہرا تنہائی کا جاگ اٹھا بل کھا کے تھوڑا اٹھلا کے بولا میں Read more about نظمیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]

رقص کے بعد ۔۔۔ لیو ٹالسٹائی (روس) /صابرہ زیدی

’’تو آپ لوگوں کا کہنا ہے کہ آدمی اپنے طور پر اچھے بُرے میں تمیز نہیں کر سکتا، آپ کہتے ہیں کہ سب کچھ ماحول کا کرشمہ ہے اور ماحول ہی انسان کی تخلیق کرتا ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ دنیا میں سب کچھ اتفاق کا کھیل ہے۔ کم سے کم اپنے بارے میں Read more about رقص کے بعد ۔۔۔ لیو ٹالسٹائی (روس) /صابرہ زیدی[…]