غلام مصطفیٰ دائمؔ
تسطیرِ نعت کے لیے خوشبو شیم کی شاخ کنجِ لحد میں ہو کوئی باغِ حرم کی شاخ..! فصلِ رَشاد میں اسے تازہ ہوا ملی…….!! کمھلا گئی تھی فرطِ تپش سے بھرم کی شاخ وصفِ محمدی میں پئے مستقل شعار..! دائم ہو غوطہ باز یہ زاغِ قلم کی شاخ اُن کے وجودِ فاش Read more about غلام مصطفیٰ دائمؔ[…]