چودھویں رات کا چاند ۔۔۔ محمد عظیم الدین

چودھویں کی رات تھی اور آسمان پر چمکتا ہوا چاند اسے دیکھ رہا تھا اور وہ زمین سے چاند کو۔ اس کے لیے یہ منظر نیا نہیں تھا لیکن چاند کے لیے شاید یہ منظر کچھ عجیب بھی تھا اور نیا بھی۔ اب سے پہلے چاند ہر مہینے کی چودھویں رات کو چار چمکتی آنکھیں Read more about چودھویں رات کا چاند ۔۔۔ محمد عظیم الدین[…]

بھُوکے ۔۔۔ حنیف سیّد

بھُوکے تو دونوں ہی تھے، یہ کہنا مشکل تھا کہ زیادہ بھُوکا تھا کون۔۔ ۔۔؟ وہ، جو پاکھڑ کی جڑ سے ٹِکا، ستر سال کا بد شکل، کالا کلوٹا، چار فٹا، لنگڑا، زنانا اور اَگھوری، ہُلّا۔ یا وہ جو جون کی چلچلاتی دھوپ میں اپنے گھر کی کچی دیوار پر آدھے سے کچھ کم باہر Read more about بھُوکے ۔۔۔ حنیف سیّد[…]

کیوں کہ میں نے اب سوچنا شروع کر دیا ہے ۔۔۔ عامر صدیقی

سوچنا شاید سب سے مشکل کام ہے، یہی وجہ ہے کہ کم ہی اس کی طرف راغب ہوتے ہیں۔۔۔ میں نے بھی آج سے سوچنا شروع کر دیا ہے، اب چاہے آپ ہوں یا کوئی دوسرا، میرے سوچنے پر اب کوئی بھی پابندی نہیں لگا سکتا۔ ایک ایسا وقت ضرور آئے گا جب سبھی سوچنے Read more about کیوں کہ میں نے اب سوچنا شروع کر دیا ہے ۔۔۔ عامر صدیقی[…]

دخمہ: اردو فکشن میں ایک نیا اضافہ ۔۔۔ محمد یحییٰ

بیگ احساس نے ۱۹۷۱ء میں افسانہ کی دنیا میں قدم رکھا اور ’سراب‘ کے نام سے پہلی کہانی تخلیق کی جو ماہنامہ ’بانو‘ دہلی میں شائع ہوا۔ ظاہر سی بات ہے کہ اس کہانی میں فکشن کے سارے اوصاف کھوجنا حماقت کے مترادف ہو گا۔ لیکن بہر حال یہ کہانی لوگوں کو متأثر کرنے میں Read more about دخمہ: اردو فکشن میں ایک نیا اضافہ ۔۔۔ محمد یحییٰ[…]

چھُٹّی ۔۔۔ محمد علیم اسماعیل

وکیل صاحب تمھارے کمرے سے کھانسی کی وہ آوازیں اب آتی نہیں لیکن درد سے کراہتی تمھاری آہیں آج بھی ارد گرد محسوس ہوتی ہیں، جو رہ رہ کر دماغ میں گونجتی رہتی ہیں۔ اسپتال سے چھٹی مل جانے پر چھوٹا بھائی تمھیں لانے گیا تھا، پر اب وہ تمھاری لاش لے کر آ رہا Read more about چھُٹّی ۔۔۔ محمد علیم اسماعیل[…]

پروفیسر ڈاکٹر بیگ احساس کے افسانے ’’دخمہ‘‘ پر ایک نظر ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

پارسیوں کے ایک شہر سے متعلق دخمہ (پارسیوں کا قبرستان) ایک المیہ افسانہ ہے جس کا آغاز ہی اس کے مرکزی کردار ایک پارسی شخص ’’سہراب‘‘ کی اچانک موت سے ہوتا ہے۔ اس افسانے میں بے ساختہ انداز میں سامنے آنے والی تکنیک کا تنوع قاری کو حیرت زدہ کر دیتا ہے۔ افسانہ نگار نے Read more about پروفیسر ڈاکٹر بیگ احساس کے افسانے ’’دخمہ‘‘ پر ایک نظر ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

بزدل۔۔۔ راجہ یوسف

’’یہ محبت کا جنون ہے فرہاد۔۔۔ میری محبت کا جنون۔ ایسی محبت تمہیں کسی اور سے کہاں ملے گی۔۔۔ کون ہے جو اس طرح سے تیرا راستہ روکے۔۔۔ تیرا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر سر راہ اتنا کچھ سوچے کہ بات سوچ کی انتہا تک جا پہنچے۔۔۔ اور وہ کر گزرے کہ سوچ بھی Read more about بزدل۔۔۔ راجہ یوسف[…]

بیگ احساس کا ’دَخمہ‘ ۔۔۔۔ مرزا حامد بیگ

  (’دَخمہ‘ مجموعے کا ’ابتدائیہ‘)     بیگ احساس کے افسانوں کے تیسرے مجموعے ’’دَخمہ‘‘ کے سارے کے سارے افسانے، افسانہ نگار کی اس انوکھی تدبیر کاری کی عطا ہیں، جسے بیسویں صدی کے ساتویں دہے سے مخصوص جدیدیت کے تحریک کے رد میں اٹھنے والی آوازوں کا ردّ عمل بھی قرار دیا جا سکتا Read more about بیگ احساس کا ’دَخمہ‘ ۔۔۔۔ مرزا حامد بیگ[…]

اردو شاعری کی کلاسیکی شعریات ۔۔۔ پروفیسر ابو الکلام قاسمی

سیاق و سباق   ادب میں ہیئت، موضوع یا نوعیت کے اعتبار سے مختلف زمروں کی تقسیم کو اصناف کا نام دیا جاتا ہے۔ اس لیے اصناف نثر کی بھی ہوتی ہیں اور شاعری کی بھی۔ نثر کی اصناف میں داستان، ناول، افسانہ، انشائیہ، رپورتاژ، سفرنامہ، خاکہ جیسی تقسیم کو صنفی تقسیم کا نام دیا Read more about اردو شاعری کی کلاسیکی شعریات ۔۔۔ پروفیسر ابو الکلام قاسمی[…]

میرا تنقیدی موقف ۔۔۔ پروفیسر ابو الکلام قاسمی

تنقیدی تصورات، خواہ مشرق کے ہوں یا مغرب کے، میری دلچسپی کا محور رہے ہیں۔ ان تصورات کو تقریباً سو سال کے عرصے میں اُردو کے نمائندہ نقادوں نے جس طرح تنقیدی معیار اور پیمانہ بنانے کا عمل جاری رکھا ہے، ان کو مختلف جہات سے دیکھنا، پرکھنا اور کھرے کھوٹے کی تفریق کرنا میرا Read more about میرا تنقیدی موقف ۔۔۔ پروفیسر ابو الکلام قاسمی[…]