غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

      ترے رستے میں بیٹھے ہیں، تو اس میں کیا برائی ہے تجھے ہم دیکھ لیتے ہیں، تو اس میں کیا برائی ہے   ہمارا جرم اتنا ہے، تمہیں اپنا سمجھتے ہیں تمہیں اپنا سمجھتے ہیں، تو اس میں کیا برائی ہے   بچھڑ کر تم سے ہم جاناں تمہارے پاس ہوتے ہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[…]

غزل ۔۔۔ اقبال رضوی شارب

      مرے وجود میں شامل جو سرکشی ہے میاں انا کی شکل میں ظاہر وہ ہو رہی ہے میاں   کشیدگی سے بھری یہ جو زندگی ہے میاں کسی کے لطف سے اسمیں شگفتگی ہے میاں   ہر ایک بات پہ ردِّ عمل نہیں اچھا ذرا سا صبر کہ دنیا تو سرپھری ہے Read more about غزل ۔۔۔ اقبال رضوی شارب[…]

مجھے کہنا ہے کچھ۔۔۔۔

ایک تاریکی چھائی ہوئی ہے حدِّنظر تک۔ ایک طرف کورونا وبا کا خوف اور اس کے نتیجے میں پیدا شدہ غیر یقینی صورت حال، اور دوسرے اب موت کی دستک قریب قریب سنائی دینے لگی ہے۔ مجتبیٰ حسین کی موت کے غم سے ہم باہر آئے بھی نہیں تھے کہ مزید قریبی لوگوں کی سناؤنی Read more about مجھے کہنا ہے کچھ۔۔۔۔[…]

غزل ۔۔۔ جمشید مسرور

  ہوتا ہے زندگی کا دبے پاؤں گھومنا ہونٹوں پہ تشنگی کا دبے پاؤں گھومنا دیکھا ہے میں نے اور سمندر نے ایک ساتھ ساحل پہ چاندنی کا دبے پاؤں گھومنا کھو جانا بے نیازیئ پوشاک و شاک میں پھر ریت پہ سبھی کا دبے پاؤں گھومنا جُگنو بُجھا سکی نہ کبھی شام کی ہوا Read more about غزل ۔۔۔ جمشید مسرور[…]

غزلیں ،۔۔ شاہین

    دل لہو ہے نہ مری آنکھ تر افسوس نہیں اک خلش سی ہے کہیں کچھ مگر افسوس نہیں   اپنے پس ماندگاں میں ہوں فقط میں باقی اب کوئی بھی جو نہیں نوحہ گر افسوس نہیں   سرگرانی تھی مکینوں میں در و بام کے بیچ اب جو کم کم ہے غمِ بام Read more about غزلیں ،۔۔ شاہین[…]

غزلیں۔۔. ڈاکٹر رؤف خیر

    ناکام و نامراد تو وہ خود ضرور ہے اس کی انگوٹھیوں میں زمرد ضرور ہے   موصوف کے کلامِ بلاغت نظام میں سرقہ اگر نہیں ہے، توارد ضرور ہے   مانا کمال یہ ہے کہ ہم بے کمال ہیں لیکن بساطِ شعر میں شد بُد ضرور ہے   بے لوث و بے غرض Read more about غزلیں۔۔. ڈاکٹر رؤف خیر[…]

تہذیب ۔۔۔ ہری شنکر پرسائی/حسان خان

ہندی کہانی   بھوکا آدمی سڑک کنارے کراہ رہا تھا۔ ایک سخی آدمی روٹی لے کر اس کے پاس پہنچا اور اسے دے ہی بھوکا آدمی سڑک کنارے کراہ رہا تھا۔ ایک سخی آدمی روٹی لے کر اس کے پاس پہنچا اور اسے دے ہی رہا تھا کہ ایک دوسرے آدمی نے اس کا ہاتھ Read more about تہذیب ۔۔۔ ہری شنکر پرسائی/حسان خان[…]

میری شاعری مصری روٹی کی مانند ہے ۔۔۔ مولانا رومی /ترجمانی: اسنیٰ بدر

شعر ایسے ہیں مرے جیسے کوئی مصری نان نوش فرماؤ انہیں تازہ کہ جب گرم بھی ہوں پیشتر اس کے کہ اک گرد کی تہ جم جائے رات گزری تو اسے کھا نہ سکو گے تم بھی   شعر جو منطق آگاہی کی اک آنچ لئے سرد مہری سے فنا ہوتے ہیں اس دنیا کی Read more about میری شاعری مصری روٹی کی مانند ہے ۔۔۔ مولانا رومی /ترجمانی: اسنیٰ بدر[…]