یادیں ۔۔۔ ڈاکٹر بلند اقبال

(بلند اقبال نے ان مختصر اظہاریوں کے ذریعے اپنے والد مرحوم حمایت علی شاعرؔ کو یاد کیا تھا، جو فیس بک پر پوسٹ کیے گئے تھے۔ ان کو ترتیب دے کر یہاں شائع کیا جا رہا پے )

 

کتبہ

________________

 

فون آیا تھا ۔۔۔۔

پکرنگ کے قبرستان سے

پوچھ رہی تھی کوئی چینی مینیجر

کیا تھا مرحوم کا نام، قبیلہ، قوم، مذہب؟

سنہ پیدائش اور تاریخ وفات؟

کچھ نہ سمجھ میں آیا تو کہہ دیا میں نے

مرحوم کیوں کر ہو سکتے ہیں وہ ۔۔

جی رہے ہیں لفظوں میں معنی کی صورت

یوں کرو ۔۔

یہی چند مصرعے لکھ دو کتبے پر

 

"مرنا ہے تو دنیا میں تماشا کوئی کر جا

جینا ہے تو اک گوشہ تنہائی میں اے دل

معنی کی طرح لفظ کے سینے میں اُتر جا”

٭٭

 

ڈیڈی ۔۔۔ اپنے کمرے میں واپس آجائیے

______________________________________________

 

بس یونہی خیال آیا کمرے میں جھانک لوں

کہیں سوتے میں لحاف بدن سے نہ سرک گئی ہو

کہیں پنکھے کی ہوا سر پر نہ لگ گئی ہو

چلو چپکے سے مفلر سر پر لپیٹ دیتا ہوں

یا دھیمے سے لحاف ٹھیک کردیتا ہوں

پنکھا تیز کردوں یا آہستہ؟

پردوں کو برابر کردوں یا ہٹا دوں؟

مجھے پتہ ہے کمرے میں روشنی آپ کو اچھی لگتی ہے

اور چائے میں کٹی ہوئے الائچی اور ایک چٹکی سنامن کی

اور سوجھی گرم دودھ میں ابال کر یا کیک رس چائے میں بھگو کر

اچھا یوں کیجیے نا ڈیڈی

چلیں دودھ میں اولٹین ڈال کر ہی پی لیجیے

پتہ ہے اس سے دودھ کو ہی نہیں زبان کو بھی مزا ملتا ہے

آپ پھر مسکرا رہے ہیں مجھ پر ۔۔

میری ان اوٹ پٹانگ باتوں پر

میرے بے کار جملوں پر

یہ جو دلیپ کمار ہے نا ڈیڈی

یہ ہینڈ سم جو ٹی وی پر مدھو بالا کے ساتھ ڈانس کر رہا ہے

سنا ہے بے چارہ اب کچھ بوڑھا ہو گیا ہے

ارے ڈیڈی اگر آپ انڈیا میں رہ جاتے تو میں بھی ایک دن دلیپ بن جاتا

اچھا ڈیڈی یہ جو آپ کے بچوں کی تصویر ہے نا

اور یہ آپ اور امی جو درمیاں میں بیٹھے ہیں

مگر ایک بھی بچہ آپ جیسا نہیں ہے

خوش شکل، خوش مزاج، خوش لحن، خوش ذہن

آپ پھر مسکرا رہے ہیں مجھ پر ۔۔

میری ان اوت پٹانگ باتوں پر

اچھا ڈیڈی سو جائیے

آپ تھک گے ہوں گے

لیٹ جائیے نا میں آپ کے ناخن کاٹ دیتا ہوں

بہت ہی احتیاط سے آپ بالکل فکر نہ کیجیے

اور یہ بال بھی دیکھیے کچھ لمبے ہوگئے ہیں

میں آپ کا وہی اسٹائل بنا دیتا ہوں

وہی جس پر آپ کے فینز دیوانے تھے

لڑکیاں خوب اٹو گراف لیتی تھی نا آپ سے

مجھے معلوم ہے ڈیڈی آپ کو بالوں میں تیل اچھا نہیں لگتا

اچھا پھر گرم بھیگے تولیے سے سر کی مالش میں کر دیتا ہوں

چلیں کچھ نہیں تو آپ کا سر دبا دیتا ہوں، پاوں دبا دیتا ہوں؟

اور نہیں تو کم از کم گرم پانی میں ہی کچھ دیر ٹب میں بیٹھ جائیے

بدن کو بہت سکون ملتا ہے

اچھا یوں کرتے ہیں کچھ دیر کمرے سے باہر ٹہیلتے ہیں

یا پھر گھر سے باہر دھوپ میں بیٹھتے ہیں

یا پھر غزلیں سنتے ہیں اور پرانے گیت ٹی وی پر

یا میں آپ کو فیض کی شاعری پڑھ کر سناتا ہوں؟

آپ کے اپنے مشاعرے دکھاتا ہوں

اچھا اچھا ۔۔ وعدہ میرا

میں اب اپ کو بالکل تنگ نہیں کرتا

بس آپ ۔۔۔۔ اتنا سا کر دیجیے

اپنے کمرے میں واپس آ جائیے

٭٭

 

پچھلے ہفتے ۔۔

________________

 

دل کو بہلاتا ہوں

خود کو سمجھاتا ہوں

سب کچھ وہی ہے جو پچھلے ہفتے تھا

مگرپھر بھی کوئی مجھ میں رو کر کہتا ہے

نہیں میرے یار

سب کچھ وہ نہیں ہے جو پچھلے ہفتے تھا

اب سب کچھ کھو گیا ہے

پچھلے ہفتے تم امیر تھے

اس ہفتے تم

….. قلاش ہوگئے ہو۔

٭٭

 

آخری ضد

________________

 

ہماری زندگیوں نے ہمیں ملایا تھا اور خوب ہی ملایا تھا

مگر افسوس ہماری موت بھی اب ہمیں ایک دوسرے سے ملا نہیں سکتیں

کہ میں زندگی بعد الموت جیسے افسانوں پر ایماں نہیں رکھتا

مگر ہاں ۔۔۔

اتنا یقین رکھتا ہوں

کہ میرے لفظ جو معنوں سے بھر جائیں

ہمارا رشتہ کبھی بھی توڑنے نہیں دیں گے

تو بس اب یہ ۔۔۔

آخری ضد ہے میری آپ سے

ایک بیٹے کی اپنے پیارے باپ سے

۔۔۔۔ میرے لفظوں کو وہ اعتبار عطا کر دیجیے

٭٭٭

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے