نظمیں ۔۔۔ زرقا مفتی

کیوں بضد ہو!

_______________________________

کیوں بضد ہو

تمہاری نظر سے

میں منظر کو دیکھوں

ضروری نہیں

جس کو تم نے ہرا کہہ دیا

میں بھی اس کو ہرا ہی کہوں

میری آنکھیں ہیں نعمت مجھے

کیوں میں

کفرانِ نعمت کروں!

٭٭

نا انصافی

_______________________________

میں نصف اپنا کب کا

اسے دے چکی ہوں

میرے پاس ہے نصف باقی مرا

جسے اپنی مرضی سے جینے کا حق ہے مجھے

مگر بات یہ بھی نہیں مانتا وہ

٭٭٭

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے