زندگی نامہ ۔۔۔ بیگم رعنا اقبال

 

نام: نواب زادہ مرزا جمیل الدین احمد خان، تخلص: عالی، پیدائش:20جنوری 1925ء، دہلی والد کا نام: ہز ہائی نس نواب سر امید الدین المعروف بہ فرخ مرزا تخلص، فرخی (گو باقاعدہ شاعر نہ تھے) والی ریاست لوہارو (مرزا اسد اللہ خاں غالب کا تحریر کردہ خط ’’ دادا اور دلدادہ‘‘ انہی کے نام ہے) جنوری 1937ء میں وفات ہوئی۔ والدہ محترمہ، سیدہ جمیلہ بیگم، دادا: نواب علاؤ الدین احمد خاں علائی، شاگرد غالب، نانا: سید ناصر وحید بن سید ناصر وزیر سجادہ نشین حضرت خواجہ میر درد، والدہ نواب صاحب کی چوتھی بیگم تھیں انہوں نے اکتوبر1992ء میں وفات پائی۔ عالی صاحب کے بعد ایک بھائی جمالی پیدا ہوئے جو صغر سنی میں ہی اللہ کو پیارے ہو گئے۔ دونوں بہنیں حیات ہیں۔

شادی: اپنی پسند سے 30 ستمبر1944ء میں طیبہ بانو بنت صاحبزادہ مرزا صمصام الدین فیروز سے کی۔ مرزا صمصام الدین کے حقیقی چچا زاد بھائی تھے جب کہ طیبہ بانو کی والدہ نوابزادی انور زمانی بیگم بنت نواب اسحاق خاں ہمشیرہ نواب محمد اسماعیل خاں (مسلم لیگ) مصطفی خاں شیفتہ کی پوتی تھیں۔ عالی صاحب کی اولادوں میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں جو سب صاحب اولاد ہیں۔

تعلیم: پرائمری گھریلو کیوں کہ لوہارو میں کوئی معقول اسکول نہ تھا۔ میٹرک اینگلو عربک ہائی اسکول۔ دریا گنج دہلی 1940ء بی اے اینگلو عربک کالج دہلی 1944ء ایم اے اکنامکس دہلی یونیورسٹی میں داخلہ لیا جو مکمل نہ ہو سکا۔ یونیسکو فیلو شپ۔ دس ماہ یورپ، امریکا اور برما1961ء تین مہینے ہارورڈ انٹرنیشنل سیمینار ہارورڈ ڈائریکٹر نوبیل انعام یافتہ پروفیسر ہنری کیسنجر 1962ء ایل ایل بی 1976ء جامعہ کراچی، ڈپلو کارپوریٹ پلاننگ، انٹرنیشنل ایجوکیشن اینڈ انڈسٹریل انسٹی ٹیوٹ جنیوا1978ء

ملازمتیں: شعبہ ٹرانسپورٹ بطور اسسٹنٹ1945ء حکومت ہند، یہ ملازمت بوجودہ چند ماہ ہی چل سکی۔ اسسٹنٹ وزارت تجارت 1947ء حکومت پاکستان۔ سی ایس ایس1951ء کے بعد پاکستان ٹیکسیشن سروس میں بحیثیت انکم ٹیکس افسر تعیناتی 1952ء۔ افسر بکار خاص (ڈیپوٹیشن پر) ایوان صدر1959ء سے 63تک۔ نامزد کاپی رائٹ رجسٹرار۔ وزارت تعلیم 1963ء سے 1964ء ۔ سیکرٹری نیشنل پریس ٹرسٹ (ڈیپوٹیشن پر) 1964ء سے1966ء این پی ٹی اور سرکاری ملازمت سے استعفیٰ1966ء نائب صدر نیشنل بینک آف پاکستان (انکم ٹیکس)1967ء تا 1971ء سینئر نائب صدر (انکم ٹیکس) نیشنل بینک 1972ء بتدریج ترقی کے مراحل طے کرتے ہوئے کارپوریٹ پلاننگ ٹریژری ڈیولپمنٹ، پی آر سیکشن میں سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ اور رکن ایگزیکٹو بورڈ پھر ڈیپوٹیشن پر پاکستان بینکنگ کونسل میں کارپوریٹ پلاننگ اور ڈیویلپمنٹ ایڈوائزری سے ریٹائرمنٹ1988ء میں تین سالانہ توسیعات کے بعد۔

سیاست: عالی جی نے 7مارچ1977ء کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر حلقہ 191 سے انتخاب میں حصہ لیا۔ بیالیس ہزار ووٹ حاصل کیے لیکن متحدہ قومی محاذ کی جانب سے جماعت اسلامی کے سید منور حسن کے مقابلے میں ناکام رہے۔ مارچ1997ء میں ایم کیو ایم کے رکن ہوئے بغیر اس کے حمایت یافتہ امیدوار کی حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے اور سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے سائنس و تعلیم کے متفقہ طور پر چیئرمین مقرر کئے گئے۔ 12 اکتوبر1999ء کو سینیٹ معطل ہو جانے سے یہ سلسلہ اختتام پذیر ہوا۔

خدمات: ہر سال دیے جانے والے نجی شعبہ کے مندرجہ ذیل پانچ اردو، بنگلہ قومی ادبی انعامات کے بانی اور سیکرٹری 1965ء تا 1970ء ان کے ضوابط آپ نے خود ترتیب دیے اہم ترین یہ کہ آپ خود تا عمر ان میں سے کسی بھی انعام کے حق دار نہیں ہو سکیں گے۔

الف۔ آدم جی ادبی انعام

1960ء تخلیقی ادب

ب۔ داؤد ادبی انعام

1963ء تحقیق، تنقید، تاریخ

ج۔ نیشنل بینک ادبی انعام

1964ء سائنس ، معیشت

د۔ یونائیٹڈ بینک ادبی انعام

1965ء بچوں کا تخلیقی ادب

ہ۔ حبیب بینک ادبی انعام

1966ء پاکستانی زبانوں کے ادب سے بین اللسانی تراجم

ممبر نیشنل بک کونسل1961ء تا1974ء۔ 1983ء۔ 1988ء

ممبر کاپی رائٹ بورڈ1968ء تا 1971ء

اعزازی سیکرٹری و ایڈمنسٹریٹر اردو آرٹس، لا اور سائنس کالج کراچی 1962ء تا 1973ء

ممبر گورننگ باڈی نیشنل لینگویج اتھارٹی1983ء

ممبر جی ایچ کیو میوزک کمیٹی1983ء

اعزازی سیکرٹری پاکستان رائٹرز گلڈ1959ء تا 1967ء

منتخب اعزازی سیکرٹری جنرل پاکستان رائٹرز گلڈ1967ء تا1970ء

رکن منتظمہ انجمن ترقی اردو پاکستان 1959ء تا1962ء معتمد اعزازی 1963ء تا حال

بانی رکن اعزازی مرکزی سائنس اردو بورڈ لاہور1962ء تا1983ء

رکن اور اعزازی صدر نشین اردو لغت بورڈ کراچی 1998ء تا2001ء

رکن کاپی رائیٹ ٹریبونل حکومت پاکستان1968ء تا1972ء

رکن نیشنل فاؤنڈیشن آف پاکستان اسلام آباد1973ء تا1975ء

رکن مجلس نظما مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد1981ء تا1983ء

بانی و صدر ادیب سہارنپوری مرحوم ٹرسٹ، کراچی 1964ء

بانی و صدر نظر حیدر آبادی مرحوم ٹرسٹ واہ کینٹ1966ء

بانی و رکن سلیم احمد ٹرسٹ کراچی 1983ء

بانی و رکن افکار ٹرسٹ کراچی 1985ء

رکن مجلس ادارت ماہنامہ ’’ قومی زبان‘‘ کراچی 1962ء تا حال

مدیر ماہنامہ ’’ ہم قلم‘‘ کراچی 1961ء تا1966ء

رکن مجلس ادارت سہ ماہی ’’ اردو‘‘ کراچی 1962ء

صدر اردو لغت بورڈ کراچی 1998ء

وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر عطاء الرحمن کی مدد سے اردو کالج کو اردو یونیورسٹی میں تبدیل کیا اور پہلے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے۔ 2002ء

اے آر وائی گولڈ دبئی سے دس ہزار امریکی ڈالر کا سالانہ ادبی انعام کا اجرائ2001ء

تصانیف: غزلیں دوہے گیت1957, 1959, 1973, 1984, 1985, 1992

جیوے جیوے پاکستان،1974, 1976, 1980, 1982, 1983, 1990, 1994

لا حاصل1974, 1988ء دوہے لاہور، اگست2003ء

نئی کرن، کراچی 1989ء، شنگھائی کی عورتیں،1972ء ، ایشین ڈراما1976ء

دنیا مرے آگے، 1985, 1986ء دعا کر چلے (جلد دوم) 1993ء

وفا کر چلے، 2000ء حرفے چند (جلد اول)1988ء حرفے چند (جلد دوم)1993ء

حرفے چند (جلد سوم)1997ء حرفے چند (جلد چہارم)1999ء

اصطلاحات بینک کاری 19991ء اے مرے دشت سخن، 1995ء

مختصر لغت اقتصادیات2000ء، دوہے2003ء، بس اک گوشہ بساط2005ء، اور آتس لینڈ2004ء مہر و ماہ وطن2006ء کار گاہ وطن2006ء، بارگاہ وطن2006ء، انسان2007ء

زیر طبع و ترتیب: رقعہ رقعہ، آدھی ڈائری، سطور آوارہ

انگریزی کتاب دو جلدوں پر مشتمل ’’ National Synthesis‘‘ زیر اشاعت

عالی جی پر لکھے گئے چند مقالے اور تصانیف: جمیل الدین عالی فن اور شخصیت، مرتبہ ایم حبیب خاں، معاون انجمن تری اردو ہند دہلی 1988ء

جمیل الدین عالی کی نثر نگاری، پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر، اسلام آباد1993ء

جمیل الدین عالی بحیثیت شاعر، رب نواز مونس، ملتان1986ء

جمیل الدین عالی کی تحریروں میں پاکستانیت، مہر النساء عزیز، جامعہ کراچی2002ء

’’ ارمغان عالی‘‘ ڈاکٹر فرمان فتح پوری، مشفق خواجہ، ڈاکٹر محمد علی صدیقی، امجد اسلام امجد1988ء

سہ ماہی ’’ دنیائے ادب‘‘ کراچی کا عالی نمبر، رعنا اقبال، اوج کمال 2001ء جمیل الدین عالی شخصیت اور فکر و فن کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ، ڈاکٹر فہمیدہ عتیق2003ء (پی ایچ ڈی)

اعزازات: غیر سرکاری کینیڈین اردو اکادمی ایوارڈ ٹورنٹو1990ء سنت کبیر ایوارڈ دہلی 1989ء

صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی 1991ء نشان سپاس بیس روٹری کلبوں سے 1991ء۔ ہلال امتیاز حکومت پاکستان1998ء

کمال فن ایوارڈ اکادمی ادبیات پاکستان2007ء ، نشان سپاس دسمبر2007ء (پاک امریکن نیشنل الائنس) ڈی لٹ جامعہ کراچی 1991ء ڈی لٹ دادا بھائی انسٹی ٹیوٹ برائے ہائر ایجوکیشن کمیشن2008ء

بیرون ممالک سفر: ایران، روس، عراق، امریکا، کینیڈا، سوئیڈن، ڈنمارک، ناروے، جاپان، یورپی ممالک، مشرق وسطیٰ، چین، یوگوسلاویہ، مشرقی برلن، اٹلی، چیکو سلواکیہ، بھارت، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آئس لینڈ۔

(ماخوذ: ’جمیل الدین عالی۔۔ شخصیت اور فن‘)

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے