یہاں بیٹھیں، رُکیں دم بھر ۔۔۔ ستیہ پال آنند

یہاں بیٹھیں، رُکیں دم بھر، ٹھہر کر سانس لیں سستائیں دو گھڑیاں کہ یہ لمحہ ، ہمارے ماضیِ مطلق سے حالِ پا گریزاں تک دبے پاؤں چلا آیا ہے اپنے ساتھ چپکے سے   یہاں بیٹھیں، ٹھہر کر سانس لیں، سستائیں دو گھڑیاں کہ اس سے پیشتر یہ لمحۂ موجود مستقبل کی جانب اک قدم Read more about یہاں بیٹھیں، رُکیں دم بھر ۔۔۔ ستیہ پال آنند[…]

حمایت علی شاعر: تحمل اور تجسس کے احساس کا شاعر ۔۔۔ عطا محمد تبسم

اک جبر وقت ہے کہ سہے جا رہے ہیں ہم۔ اور اس کو زندگی بھی کہے جا رہے ہیں ہم وقت کا جبر جھیل کر حمایت علی شاعر بھی رخصت ہو گئے۔ اردو شاعری کو ان کے شعروں نے نئی جہت اور نئے افکار دیئے ، فیض احمد فیض نے حمایت علی شاعر کی شاعری Read more about حمایت علی شاعر: تحمل اور تجسس کے احساس کا شاعر ۔۔۔ عطا محمد تبسم[…]

’اس آباد خرابے میں‘ ایک جائزہ ۔۔۔ گل شبو

ہر انسان اپنی زندگی میں رنج و خوشی اور کرب و طرب سے گزرتا ہے۔ کسی فرد کو اس سے مفر نہیں۔ ہاں کچھ لوگ اسے ’خود نوشت‘ کے طور پر قلم بند کر کے بعد میں آنے والوں کے لیے محفوظ کر دیتے ہیں اور کچھ لوگ موقع بہ موقع زبانی طور پر اپنے Read more about ’اس آباد خرابے میں‘ ایک جائزہ ۔۔۔ گل شبو[…]

نوری لہنگا ۔۔۔ عماؔر نعیمی

عصرِ حاضر کی رِیت کے مطابق آسمان نے اپنے رخِ روشن پہ اسموکی میک اپ کر لیا تھا۔ ستارے کسی دوشیزہ کی نتھنی کے مانند تاباں تھے۔ ماہ نے مہر سے ایک ماہ کا اضافی نور مستعار لے لیا تھا۔ اسے شعور تھا کہ شامِ وصل عُرس کی دیوی ہے۔ ہوا میں خنکی پاؤں پھیلا Read more about نوری لہنگا ۔۔۔ عماؔر نعیمی[…]

غزلیں ۔۔۔ مظفر حنفی

ہمارے گھر پہ کبھی سائبان پڑتا نہیں یہ وہ زمیں ہے جہاں آسمان پڑتا نہیں   پڑاؤ کرتے چلے راہ میں تو چلنا کیا سفر ہی کیا ہے اگر ہفت خوان پڑتا نہیں   بجھانی ہو گی ہمیں خود ہی اپنے گھر کی آگ کہیں سے آئے گی امداد، جان پڑتا نہیں   مزے میں Read more about غزلیں ۔۔۔ مظفر حنفی[…]

شعر شور انگیز، مطالعۂ میر کا ایک سنگ میل ۔۔۔ پروفیسر رحمت یوسف زئی

شمس الرحمن فاروقی اُردو کے ان گنے چنے نقادوں میں شامل ہیں جنہیں رجحان ساز ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ فاروقی خود شاعر ہیں اور اسی لیے انہیں یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ شعر پر اظہار خیال کریں۔ ورنہ اردو کی ایک بڑی عجیب و غریب روایت بن گئی ہے کہ ایسے بر خود Read more about شعر شور انگیز، مطالعۂ میر کا ایک سنگ میل ۔۔۔ پروفیسر رحمت یوسف زئی[…]

بھانبھڑ ۔۔۔ نجمہ ثاقب

جب مُشکی گھوڑی نے ڈھوک نواں لوک کے آر پار بہتے راج بہا کے تنگ مو گے کو پار کرنے کے لیے اپنے آبنوسی وجود کو تولا۔ تو دونوں وقت مِل رہے تھے اور کچے نیم پکّے گھروں سے نکلتا دھواں جھٹپٹے میں مد غم ہو گیا تھا۔ گھوڑی نے کنوتیاں دبائیں اور اگلے سموں Read more about بھانبھڑ ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]

غزلیں ۔۔۔ محمد صابر

نہاں کے پردۂ پیچاک کو نہیں مانے فریب دیدۂ ادراک کو نہیں مانے   یہ بد گمان جہنم میں ڈال دوں گا میں لعین صاحبِ املاک کو نہیں مانے   کسی بھی آنکھ نے دیکھا ہوا نہیں سمجھا یہ لوگ بر سرِ افلاک کو نہیں مانے   وجود غیب کو آدم کبھی نہیں مانا سو Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد صابر[…]

غزلیں ۔۔۔ تنویر قاضی

کسی بارش کے جو با دل رہے ہیں تمہاری آنکھ کا کاجل رہے ہیں   نہیں مانجھی سے اب نظریں ملاتے مسافت کے لئے بے کل رہے ہیں   رکھو جاری تم اپنی گُفتگُو کو لگے جیسے کہ جادو ٹل رہے ہیں   زمانے بن گئے ہیں شامیانے تمہارے ساتھ اک دو پل رہے ہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]

نظمیں ۔۔۔ اسنیٰ بدر

                     عمارت بات کرتی ہے                    ___________________   عمارت بات کرتی ہے …. جلال الدین اکبر کے وسیع الشان اعلیٰ مقبرے پر جب میں پہنچی تو مجھے محسوس ہوتا تھا عمارت بات کرتی ہے کہیں گھوڑوں کی ٹاپیں اور سپہ سالار تلواریں فضا میں حوصلہ مندی کے پرچم اونچی میناریں جلال الدین اکبر تخت Read more about نظمیں ۔۔۔ اسنیٰ بدر[…]