کچھ مختصر نظمیں ۔۔۔ سبین علی

 

رنج

 

قفس میں جکڑے

وہ پرندے

جو پشیمانی کے بیضے سے

جنم لیتے ہیں

خدائے لم یزل کی تسبیح پڑھتے

یقین بڑھاتے ہیں

عیب سے مبرا کون ہے

اس کے سوا

٭٭٭

 

 

 

خواہش

 

خواہشیں

کتنی چھوٹی کیوں نہ ہوں

کتنی بھی خوبصورت کیوں نہ ہوں

ڈس لیتی ہیں

٭٭٭

 

آنکھیں

 

آنکھیں تو دروازے ہیں

یا جھلمل کرتے

بیچ سُمندر راہ دکھاتے

دو ستارے

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے