خواب گاہ کا آئینہ
____________________________________________
آئینے نے
عکس اپنے اندر سمو لیا
اور کیفیت
میری آنکھوں میں بھر دی
میں ساکت کھڑی ہوں
کہ
اب عکس مانگتا پے
مجھ سے
میری آنکھیں!
٭٭٭
میں اسے پہچانتی ہوں!
____________________________________________
وہ میرے ساتھ رہتی ہے
وارفتگی سے لبریز
چمکتی ہوئی
اور کبھی
سلگتی۔۔ ۔
راکھ ہوتی ہوئی!
میں راکھ کریدتی ہوں
اور ایک چنگاری سے
سلگاتی ہوں
نئی آگ
پھر
اگا لیتی ہوں
ایک باغ
لہلہاتی ہوں
پھولوں کے ساتھ!
وہ میرے ساتھ رہتی ہے
کھلتی ہوئی
اور بکھرتی ہوئی
میں اسے
سمیٹ لیتی ہوں
ہتھیلیوں میں
اور
اچھال دیتی ہوں
فضا میں!
وہ میرے ساتھ رہتی ہے
رنگوں سے آمیز ہوا میں
تیز تیز قدموں
ہمراہ چلتی ہوئی
اور
بے رنگ
لمحوں میں
خاموش قدموں
پیچھے ہٹتی ہوئی!
٭٭٭
بد صورت لڑکیاں
____________________________________________
بد صورت لڑکیاں
اچھی نظمیں نہیں لکھ سکتیں
وہ خود ایک نظم ہیں!
خدا کی کتاب میں
مگر کون سے ورق پر درج ہیں
زمانہ نہیں پڑھ سکتا
اک دن۔۔۔!
____________________________________________
چلتے چلتے ایس ایم ایس کی
بہکی نبضیں
تھم جائیں گی
جانے انجانے موڑوں پر
مڑتی گاڑی
رک جائے گی
دل سے دل تک
بہتی سرگوشی
لہروں میں
گم جائے گی
جھیلوں کی خاموشی
بڑھتے بڑھتے
اور بھی
بڑھ جائے گی
تارا ٹوٹے گا
اور تیری آنکھیں
دکھ سے
بھر جاؤں گی
اک دن
بالکل خاموشی سے
میں بھی
یونہی مر جاؤں گی!
٭٭٭