مظفر حنفی
مرتبے رنگ نے خوشبو نے ہوا نے پائے
خار تھے ہم ترے نزدیک نہ آنے پائے
گُل بھی کر دے مجھے آندھی تو نہ گھبرانا تو
روشنی! دیکھ مری بات نہ جانے پائے
ہم بھی جاتے ہیں کلیجے سے لگائے غم کو
دیکھیے حال وہاں کون سنانے پائے
شہر بھر میں نہیں اک باغ مظفرؔ صاحب
غول چڑیوں کا جہاں شور مچانے پائے
٭٭٭