غزلیں ۔۔۔ مہتاب حیدر نقوی

پھر کسی خواب کی پلکوں پہ سواری آئی خوش امیدی کو لئے باد بہاری آئی   پھول آئے ہیں نئ رت کے نئی شاخوں پر موجۂ ماہ دل آرام کی باری آئی   نامرادانہ کہیں عمر بسر ہوتی ہے شادکامی کے لئے یاد تمہاری آئی   اور پھر پھیل گیا رنگ محبت رخ پر لالۂ Read more about غزلیں ۔۔۔ مہتاب حیدر نقوی[…]

غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ

(غالبؔ کی زمینوں میں)   صبح الم کہے شب ہجراں اٹھائیے کس کس جگہ سے درد کا ساماں اٹھائیے   ہم نے کہا کہ تنگ نہ کیجئے ہمیں حضور کہنے لگے کہ نخرۂ جاناں اٹھائیے   کتنا کہا تھا عشق سے باز آئیے جناب چلیے اب عمر بھر دل ویراں اٹھائیے   ہے فکر پر Read more about غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ[…]

غزلیں ۔۔۔ فیصل عجمی

یہ آسمان کوئی فسانہ تو ہے نہیں ہم اس کو دیکھتے ہیں، گرانا تو ہے نہیں   پہنیں گے خاکدان کا زربفت پیرہن یاروں نے اس کا دام چکانا تو ہے نہیں   مٹھی میں ایک زہر ہے، دنیا کہیں جسے سب سے چھپائے پھرتے ہیں، کھانا تو ہے نہیں   مانگا ہے عشق بھی Read more about غزلیں ۔۔۔ فیصل عجمی[…]

غزلیں ۔۔۔ صابرہ امین

دردِ ہجراں سے جو سینے میں سسکتی ہے غزل صورتِ اشک اِن آنکھوں سے ٹپکتی ہے غزل   مرے اشکوں کا سمندر بھی بجھا سکتا نہیں آتشِ ہجر میں پیہم جو دہکتی ہے غزل   بیتے لمحات کی بارات گذرتی ہو کہیں ایسے یادوں کے دریچوں سے جھلکتی ہے غزل   اس محبت میں جدائی Read more about غزلیں ۔۔۔ صابرہ امین[…]

غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید

پل تری یاد کے بہانے کے ہم نہ بھولے، نہ تھے بھلانے کے   توڑ ڈالوں نہ کیوں سبھی بندھن ضبط کے، صبر کے، زمانے کے   اب جو بولوں تو کھول کر کہہ دوں بھید سارے جو تھے چھپانے کے   کیسے اس کے بغیر کہہ ڈالوں تھے جو قصے اسے سنانے کے   Read more about غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید[…]

غزلیں ۔۔۔ محمد احمد

اُٹھا رکھوں سبھی کارِ جہاں، کتاب پڑھوں تیاگ دوں یہ جہاں، ناگہاں! کتاب پڑھوں   وہاں پہنچ کے نہ جانے کہاں ٹھہرنا ہو سفر میں ہُوں تو یہاں تا وہاں، کتاب پڑھوں   ابھی تو کیف سے پُر ہے حکایتِ ہستی نئی نئی ہے ابھی داستاں، کتاب پڑھوں   رواں سفینۂ ہستی ہے، رکھ نہ Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد احمد[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

ہماری نیند کوئی سو گیا ہے کیا جو تھا خوابوں کا زیور کھو گیا ہے کیا   سبھی چہروں پہ ہے کیوں بد حواسی اب سبھی کا جیسے یاں کچھ کھو گیا ہے کیا   کوئی فریاد اب سنتا نہیں وہ بھی کہیں پر چیف جسٹس ہو گیا ہے کیا   یہ کیوں تالاب دریا Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ اسلم عمادی

یہ فیصلہ نہ کر سکے یاں اپنا کون تھا تھا سارا شہر وہم و گماں اپنا کون تھا   جس سے ملے وہ ٹوٹ کے بے ساختہ ملا لیکن شریک درد یہاں اپنا کون تھا   پھیلی تھی چاندنی بھی عجب واہمہ کی طرح وہ اجنبی سا چاند رواں اپنا کون تھا   اک بزم Read more about غزلیں ۔۔۔ اسلم عمادی[…]

غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری

خلاؤں سے کوئی مجھ کو بلانے آ نہ جائے بہت دن ہو گئے ہیں اس زمیں پر مجھ کو آئے   جو اندر سے مقفل ہو، نہ ہوں جس میں مکیں بھی کوئی ایسے مکاں کا در کہاں تک کھٹکھٹائے؟   اُجالے بڑھ گئے اتنے، نہیں دِکھتا ہے کچھ بھی کہیں سے کوئی تھوڑا سا Read more about غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری[…]