مناجات۔۔۔ رحمان حفیظ

یہ مناجات مِرے واسطے آساں کر دے

جو تِری شان ہے اس شان کے شایاں کر دے

 

کسی خورشید کا ، مہتاب کا محتاج نہ رکھ

خود مِرا حجرۂ افکار فروزاں کر دے

 

فرش پر بیٹھے ہوئے پر وہ نوازش فرما

عرش والوں کو جو انگشت بدنداں کر دے

 

میں تو بوسیدہ چٹائی پہ بھی خوش ہُوں لیکن

کیا عجب تو جو اسے تختِ سلیماں کر دے

 

یا الٰہی! مجھے شاہی کی تمنّا ہی نہیں

بس غلامانِ محّمد میں نمایاں کر دے

 

مہلتِ بارِ دگر کس کو ملی ہے لیکن

تو جو چاہے تو مکّرر بھی یہ احسان کر دے

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے