ثلاثی : ( ایک بحر میں ) حمایت علی شاعر

ثلاثی : ( ایک بحر میں ) حمایت علی شاعر الہام کوئی تازہ شعر اے رب جلیل ذہن کے غار حرا میں کب سے ہے فکر ، محو انتظار جبرئیل اسلوب کس طرح تراش کر سجائیں نادیدہ خیال کے بدن پر لفظوں کی سلی ہوئی قبائیں شاعری ہر موج بحر میں کئی طوفان ہیں مشتعل Read more about ثلاثی : ( ایک بحر میں ) حمایت علی شاعر[…]

پا بہ گُل حمایت علی شاعر

پا بہ گُل حمایت علی شاعر صدیوں کا فاصلہ ہے جنگل سے میرے گھر تک شاخِ ثمر بکف سے تخلیق کے ہنر تک اُس پا پیادگی سے ، اِس برق پا سفر تک یہ فاصلہ ہے میرے ذہن رسا کا ضامن منزل سے تا بہ منزل ہر نقش پا کا ضامن ہر خواب، ہر حقیقت Read more about پا بہ گُل حمایت علی شاعر[…]

راج کمار سینی کی دو ہندی نظمیں (محض رسم الخط کی تبدیلی کے ساتھ)

راج کمار سینی کی دو ہندی نظمیں (محض رسم الخط کی تبدیلی کے ساتھ) رواج سکھ اور دکھ جیون کی تھالی میں پروس دۓ کس نے نمکین الگ مٹھائی الگ سب کچھ کھانا ہے جھوٹا نہ چھوڑنے کا رواج نبھانا ہے   دنگے کے بعد کیسی سڑک ہے اس پر کوئی نہیں چلتا کیسی گلی Read more about راج کمار سینی کی دو ہندی نظمیں (محض رسم الخط کی تبدیلی کے ساتھ)[…]

وَمَا اَدرٰ کَ ماالقَارِعَہ آٹھ اکتوبر کے زلزلے کے تناظر میں

وَمَا اَدرٰ کَ ماالقَارِعَہ آٹھ اکتوبر کے زلزلے کے تناظر میں عارف فرہاد بتا اے اِبنِ آدم ! کیا خطا تجھ سی ہوئی تھی؟ کہ جب تو آٹھ اکتوبر کو شب بھر چین سے سو کر اُٹھا تو یوں لگا جیسی ابد کی نیند سے تجھ کو کسی ’’القَارِعَہ‘‘ نے خود جگایا ہو تو پھر Read more about وَمَا اَدرٰ کَ ماالقَارِعَہ آٹھ اکتوبر کے زلزلے کے تناظر میں[…]

ہارجیت — ریحانہ احمد

ہار۔جیت ریحانہ احمد کسی بیدرد لمحے میں کہا تھااُس نے یہ مجھ سے مجھے تم سے محبت ہے محبت ہے بڑی طاقت محبت جیت جائے گی زمانہ ہار جائے گا میری خاموشی اس کو پھر نہ اک پل بھی گوارا تھی لگا پھر پوچھنے مجھ سے نہیں تم کو یقین ہے کیا؟ کہو تو جاں Read more about ہارجیت — ریحانہ احمد[…]

چار ماہۓ اعجاز عبید

چار ماہۓ اعجاز عبید پھر ماں کو فون کروں جھوٹ کہوں ان سے میں بالکل اچّھا ہوں پلکوں پر ہیں موتی جس کی وہی آنکھیں مری آنکھوں کی ہیں جیوتی دل پھر بھی ترستا ہے اس کی محبت کا بادل تو برستا ہے رہے دھوپ کہ ہوں بادل پیار کا اک موسم رِم جھِم رِم Read more about چار ماہۓ اعجاز عبید[…]

بارہ ماسا ۔ ماہیوں کے روپ میں– اعجاز عبید

بارہ ماسا ۔ ماہیوں کے روپ میں اعجاز عبید شرت چھوٹے دن لمبی رات شرت کی رت آئی اور پیا نہیں ہیں ساتھ وسنت ہے جانے کہاں ڈھولا آیا ہو گا وسنت میں کیوں بدلوں چولا گِریشم گرمی کی چڑھتی دھوپ پھول سبھی کمھلاۓ پر اس کا وہی ہے روپ ورشا دن رات سے کیا Read more about بارہ ماسا ۔ ماہیوں کے روپ میں– اعجاز عبید[…]

شرارتی — احتشام اختر

شرارتی احتشام اختر خوشی اور غم میرے دونوں بہن بھائی بہت شرارتی ہیں جب بھی میرے گھر آتے ہیں نہ خط لکھتے ہیں نہ تار دیتے ہیں بس اچانک آ جاتے ہیں مجھے سرپرائز دینے میں دونوں کو مزا آتا ہے ایک نظم احتشام اختر اب چاۓ ٹھنڈی نہیں ہو گی داڑھی اب نہیں بڑھے Read more about شرارتی — احتشام اختر[…]