ایک شامِ احتجاج ۔۔۔ عنبرین صلاح الدین
دھوپ بہتی چلی جاتی ہے دریچوں سے پرے آسماں زرد سے نارنجی ہوا جاتا ہے سائے گہرے ہوئے جاتے ہیں تری گلیوں میں اور سب جانتے ہیں آج یہاں شام چپ چاپ، دبے پاؤں نہیں آئے گی سرمئی شام کے بڑھتے ہوئے سایوں سے نکل آئے ہیں، کب ہیں یہ آدمی، یہ ڈھلتے ہوئے Read more about ایک شامِ احتجاج ۔۔۔ عنبرین صلاح الدین[…]