ایک شامِ احتجاج ۔۔۔ عنبرین صلاح الدین

دھوپ بہتی چلی جاتی ہے دریچوں سے پرے آسماں زرد سے نارنجی ہوا جاتا ہے سائے گہرے ہوئے جاتے ہیں تری گلیوں میں اور سب جانتے ہیں آج یہاں شام چپ چاپ، دبے پاؤں نہیں آئے گی   سرمئی شام کے بڑھتے ہوئے سایوں سے نکل آئے ہیں، کب ہیں یہ آدمی، یہ ڈھلتے ہوئے Read more about ایک شامِ احتجاج ۔۔۔ عنبرین صلاح الدین[…]

نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں

اوس کا لمس   کام کاج نبٹا کر سارے اپنی ذات میں لوٹ آئی ہوں سبزے جیسی روشنی والا اک دروازہ کھلتا ہے کائی والے رستے پر میں اس سے گزر کر جاتی ہوں اپنا شہر، محلے، گلیاں رستوں کی چمکیلی دھوپ اوس میں ڈھل کر تکتی ہوں دل دو رویہ ہو جاتا ہے سانسیں Read more about نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں[…]

نظمیں ۔۔۔ سلیم انصاری

مری نظموں کو پڑھ کر کیا کرو گے   مری نظموں کو پڑھ کر کیا کرو گے لہو میں تر بہ تر نظمیں مری سب بے اثر نظمیں شکستہ آرزوؤں اور بنجر حسرتوں کی زرد نظمیں اداسی، کرب اور افسردگی کی سرد نظمیں بدن بیزار نظمیں جنوں آثار نظمیں بکھرتے ٹوٹتے رشتوں کی عبرتناک نظمیں Read more about نظمیں ۔۔۔ سلیم انصاری[…]

نظمیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب

تعارف   سر پہ خوف شجر کا سایہ اور چنریا کالی تھی ۔ دل کے سندربن میں اس دن بارش ہونے والی تھی ایسے میں اک پیڑ کی گیلی شاخ پہ اتری سرد ہو ا بولی، اپنا نام بتا میرے اندر، ناگ سنہرا تنہائی کا جاگ اٹھا بل کھا کے تھوڑا اٹھلا کے بولا میں Read more about نظمیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]

نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

وہ لڑکی   عجب لڑکی ہے وہ لڑکی جسے مجھ سے محبت ہے بنا دیکھے ہوئے مجھ کو گزرتا دن نہیں جس کا جو راتوں میں مری خاطر بہت بے چین رہتی ہے جو میرے جاگنے سے پہلے پہلے جاگ جاتی ہے سلیقے اور طریقے سے مری ہر چیز رکھتی ہے   میں آفس کے Read more about نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[…]

‭‭‭‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬نظمیں ۔۔۔ اسلم عمادی‬‬‬‬‬‬

  ایک عجب سا تذبذب     یہ سوچتا ہوں کہ کیوں ان کو فون کرتا ہوں   جو اپنے دائرہ میں گم ہیں، اپنی ذات میں مست نہ ان کو فرصتِ گفتار ہے نہ مہلت و وقت   رعایتاٌ وہ مری بات سن تو لیتے ہیں:۔ جو ٹوٹے پھوٹے ادھورے جواب دیتے ہیں   Read more about ‭‭‭‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬‬نظمیں ۔۔۔ اسلم عمادی‬‬‬‬‬‬[…]

نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

ایک نظم (عابد سہیل اور ندا فاضلی کے سانحۂ ارتحال پر)   یہ کیسا ماتم کدہ ہے جانے یہ کیسی چیخیں عجیب سا شور اور اس میں یہ ایک کونے میں اک میلی چادر میں لپٹی ہوئی خامشی یہاں؟ یہ تو کچھ دن ہوئے ابھی بمبئی (نہیں ممبئی) میں تھی پھر لکھنؤ… اور پھر اب Read more about نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[…]

نظمیں ۔۔۔ شیخ خالد کرّار

زہر مہرہ     جاں بلب ہوں درونِ ذات کالا پڑ گیا ہوں پیاس شدت کی ہے سینے میں جلن آنکھوں پہ سوجن ہے گاؤں جب بھی جائیے گا دادی اماں کو بتا کر میری خاطر زہر مہرہ لائیے گا میں نے خود کو ڈس لیا ہے ۔۔۔۔ ۔۔     گراؤنڈ زیرو     Read more about نظمیں ۔۔۔ شیخ خالد کرّار[…]

نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں

ریت کے پیکر   سرخ پھولوں کی یہ بیلیں جنگلوں میں اُگ رہی تھیں دشت کی ہیبت سے خائف مجھ سے رہتی تھیں گریزاں چودھویں کی رات میں خوشبو سے جلتے ہوئے کتنے جسموں کے ستونوں سے لپٹنا تھا انہیں میں نے ان کے رنگ سے ہر انگ اپنا بھر لیا دور تک پھیلے ہوئے Read more about نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں[…]