نظمیں ۔۔۔ ممتاز حسین

شہ رگ کا جکڑا کنگن یوں ٹوٹا   شہ رگ کا جکڑا کنگن یوں ٹوٹا کہ نگاہ ساتویں آسمان کے تخت سے ٹکرائ تھکی ماندی بصارت تب لوٹی جب سورج گرہن کی نماز قضا ہوئی ناف سے لٹکی آنت نے ان جل کو روک دیا نیچے کا آسمان تو چراغوں سے آراستہ تھا بھڑکتی آگ Read more about نظمیں ۔۔۔ ممتاز حسین[…]

نظمیں ۔۔۔ اقصیٰ گیلانی

میں خوبصورت ہوں!   والدین نے ریت اساتذہ نے سیمنٹ ریاست نے کنکر اور گدلا پانی میرے ذہن میں ڈالا ایک مضبوط بند باندھنے کے لیے اتنا مضبوط جتنا ایٹم دیوار چین اور اہرامِ مصر ہے یہ مضبوط بند میرے ذہن میں زندگی کو داخل ہونے ہی نہیں دیتا میں سمجھتی رہتی ہوں دنیا بہت Read more about نظمیں ۔۔۔ اقصیٰ گیلانی[…]

باتوں کی نظم دہرائی جاتی رہے گی! (ٹرائلاجی) ۔۔۔ سدرۃ المنتہیٰ

ہم نے سوچا تھا ہم باتیں کریں گے   ہم نے سوچا تھا کہ ہم باتیں کریں گے اور پھر باتوں کی تتلیاں اڑیں گی باتوں کے پھول نکھریں گے   مگر آج کے دور میں جب بات شروع اخبار کے صفحے سے ہوتی یے مجھے کئی لاشیں بکھری ہوئیں دریدہ نظر آئیں تو ان Read more about باتوں کی نظم دہرائی جاتی رہے گی! (ٹرائلاجی) ۔۔۔ سدرۃ المنتہیٰ[…]

نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں

چال   قیامت خیز ہیں غمزے مری قسمت کے تاروں کے کسی صورت مجھے وہ چاند کا زیور پہننے ہی نہیں دیتے شبِ تاریک میں اک سندری کی ماہتابی ماند ہوتی جا رہی ہے!!! ٭٭٭       سیپ   گئے ہوئے کسی منظر سے گھور جیسا پل ٹپک کے آنکھوں سے جب بھی گرا Read more about نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں[…]

نظمیں ۔۔۔ حفیظ تبسم

ایک نادار ملک کی تاریخ   تاریخ بنائی نہیں جاتی یہ خود بن جاتی ہے قدیم داستان کی طرح   روٹی کی تلاش میں ہم جنگل میں داخل ہوئے جس کے کنارے فاختہ کے نشان والا پرچم نصب تھا   سالانہ تہوار کے دن بادشاہ کے قصیدے اور ملکہ کے لیے گیت گائے جاتے جو Read more about نظمیں ۔۔۔ حفیظ تبسم[…]

نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

سانپ ہمیشہ سانپ رہے گا   کسی بھی رنگ کا ہو کوئی بھی روپ ہو اس کا حسیں دلکش وہ جتنا ہو مگر سن لو ’’سپولا‘‘ سانپ کا بیٹا ہمیشہ سانپ رہتا ہے ٭٭٭         پردیس میں عید   سنو….اے دیس کے لوگو کہ یہ جو عید کا دن ہے اگر پردیس Read more about نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[…]

نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی

خاکستری خواب کا موجد بے مثل فکشنسٹ،  قدیم دوست اسلم سراج الدین کی یاد میں   خوابِ خاکستری کا سفر طے نہیں ہو سکا   کُنجِ دل میں کہیں کوئی حسرت اُٹھاتی ہے سر   عشق کے کھیل میں قرمزی حرف جیسے کبوتر تخیّل کی چھتری سے اُتریں غُٹر غُوں .. غُٹر غُوں   تواریخ Read more about نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]

‎وہ لمحہ ۔۔۔ اسنیٰ بدر

‎کل رات کی محفل میں ‎اک رنگ اٹھا دل میں ‎جب رقص قدم اٹھے ‎پتھر کے صنم اٹھے ‎نغموں کا نشہ چھلکا ‎سو رنج و الم اٹھے   ‎اک آن تو سانسوں میں ‎بارود کی وحشت نے ‎کچھ شور کیا برپا   ‎تاریک محلّوں سے ‎کانوں کو سنائی دیں روتی ہوئی ماؤں کی ‎ٹوٹی ہوئی Read more about ‎وہ لمحہ ۔۔۔ اسنیٰ بدر[…]

بیدی کی ’اِندو‘ کے نام ۔۔۔ شناور اسحاق

عورت کا شریر ایک راج محل یے پُر شکوہ پُر اسرار وہ تمہیں اپنا مان کر اِس کی چابیاں تمہیں سونپ دیتی ہے تم عمر بھر اس کی راہداریوں میں دندناتے رہتے ہو بُرجیوں پر کلیلیں کرتے پھرتے ہو   اس راج محل میں مخفی ایک آئینہ خانہ ہے جس کے وسط میں سنہری تپائی Read more about بیدی کی ’اِندو‘ کے نام ۔۔۔ شناور اسحاق[…]