پیاس ۔۔۔ انور فرازؔ

میری سروس ہی کچھ ایسی ہے کہ ہر ماہ دو چار دنوں کے لیے گھر سے باہر رہنا پڑتا ہے، اور جب بھی باہر رہتا ہوں، کسی ریسٹ ہاؤس یا کسی ہوٹل میں ٹھہرنا پڑتا ہے، اور جتنے دنوں ٹھہرتا ہوں، مسٹر کھنہ اور اس کی بیوی ضرور یاد آتے ہیں، وہ یادیں برابر چار Read more about پیاس ۔۔۔ انور فرازؔ[…]

آہِ بے صدا ۔۔۔ وسیم عقیل شاہ

پلیٹ فارم نمبر 3 پر واقع لکڑی کے خستہ تختوں سے بنی اپنی چھوٹی سی دکان ’واسو بک اسٹال‘ میں بیٹھی 21 سالہ آشا آج بھی کسی گہری فکر میں ڈوبی ہوئی تھی۔ فکر کے یہ گہرے سائے آج اُس کے پر کشش سانولے چہرے پر خوف بن کر چھائے ہوئے تھے۔ اُس کے دائیں Read more about آہِ بے صدا ۔۔۔ وسیم عقیل شاہ[…]

17 جنوری 2010 ۔۔۔ ربیعہ سلیم مرزا

کتبے پہ لکھی اس تاریخ کا میری زندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ اس دن میں اچھی بھلی گھر کے کام نبٹا کر پچھلی سردیوں کی قمیض کے پلیٹ ادھیڑ رہی تھی۔ وزن بڑھتا ہے تو جگاڑ سے گذارا چلتا ہے. درد اچانک ہی بائیں بازو سے اٹھ کر دل تک چلا آیا۔ میں بیٹھی بیٹھی Read more about 17 جنوری 2010 ۔۔۔ ربیعہ سلیم مرزا[…]

پانچ ہزار سال پہلے ۔۔۔ ابرار مجیب

ایک ہارر کہانی   جب ہم اس علاقے میں پہنچے تو اندازہ ہوا کہ یہ علاقہ شہری علاقے سے کم از کم سو، سوا سو کیلو میٹر دور ہے اور آس پاس کوئی انسانی آبادی بھی نہیں ہے۔ چند ایک قبائلی گاؤں یہاں سے تین کیلو میٹر کے فاصلے پر تھے۔ اس کا مطلب یہ Read more about پانچ ہزار سال پہلے ۔۔۔ ابرار مجیب[…]

جنرل کی پوتی ۔۔۔ داؤد کاکڑ

جنرل صاحب کی پوتی اغوا ہو چکی تھی اور یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل چکی تھی۔  ملک کی نہایت طاقتور آرمی کے ریٹائرڈ جنرل جو گزشتہ پانچ سالوں سے مغرب میں آسودہ حال تھے واپس اپنے ملک پہنچ چکے تھے۔  ان کی پندرہ سالہ پوتی کو اغوا ہوئے ابھی اڑتالیس گھنٹے ہی Read more about جنرل کی پوتی ۔۔۔ داؤد کاکڑ[…]

چُونے والی بھٹیاں ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

شہر سدا رنگ جھنگ بھی عجیب ہو رہا ہے جو سیل زماں کے تھپیڑوں کی زد میں آنے کے بعد رفتہ رفتہ کُوفے کے قریب ہو رہا ہے۔ اس شہر کی کچھ عمارات تو ایسی ہیں جنھیں طوفان نوح ؑ کی باقیات قرار یا جاتا ہے۔ نوآبادیاتی دور میں جھنگ سے ملتان جانے والی سڑک Read more about چُونے والی بھٹیاں ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

پکا مکان ۔۔۔ طارق محمود مرزا

زینب نے آٹا گوندھ کر رکھا۔ صحن کے ایک کونے میں چار فٹ کی کچی دیواروں کے مختصر احاطے میں بنے مٹی کے چولہے میں اُپلے توڑ کر رکھے۔ ان کے بیچ میں چند سوکھے تنکے رکھ کر آگ لگائی تو اُپلوں میں سے دھُواں اٹھ کر پہلے زینب کی سانسوں میں سمایا اور پھر Read more about پکا مکان ۔۔۔ طارق محمود مرزا[…]

ڈوبنے والوں کے خواب ۔۔۔ محمد جمیل اختر

اس ملک کے لوگوں کی نیندوں میں دکھ بھرے خوابوں نے بسیرا کر لیا تھا۔۔ ۔۔ لوگ ہر تھوڑی دیر بعد چیخنے چلانے لگ جاتے، گھر میں کوئی نہ کوئی فرد جاگتا رہتا تاکہ ڈر کر جاگ جانے والوں کو بروقت پانی پلا کر حوصلہ دیا جا سکے ورنہ عموماً ڈرے ہوئے لوگ گھر سے Read more about ڈوبنے والوں کے خواب ۔۔۔ محمد جمیل اختر[…]

اپنا گھر ۔۔۔ ڈاکٹر ریاض توحیدی

وہ دمے کی مریضہ تھی اور پچھلے ایک مہینے سے شہر کے ایک سرکاری اسپتال میں ایڈمٹ تھی۔ مقامی اسپتال میں علاج معالجہ کے بعد اسے جب کوئی خاص افاقہ نہیں ہوا بلکہ بیماری نے طول پکڑا تو اسے شہر کے چیسٹ کیئر اسپتال میں ریفر کیا گیا۔ در اصل چیسٹ کیئر اسپتال میں منتقل Read more about اپنا گھر ۔۔۔ ڈاکٹر ریاض توحیدی[…]

ڈائری کے تین صفحے اور تین کہانیاں ۔۔۔ محمد عَلم اللہ

اب کب آؤ گے۔۔۔؟   لمبی چھٹی کے بعد گھر سے مدرسے گیا اور خیریت بتانے کے لیے گھر فون کیا، تو ماں جی نے پوچھا: ’’اب کب آؤ گے؟‘‘ میں نے کہا اب تو نہیں آؤں گا بس۔ فوراً بولیں ’’جب تک میں زندہ ہوں، تب تک آتے رہو اور جب میں چلی جاؤں Read more about ڈائری کے تین صفحے اور تین کہانیاں ۔۔۔ محمد عَلم اللہ[…]