مجھے کہنا ہے کچھ ۔۔۔۔ اعجاز عبید

مجھے کہنا ہے کچھ……

 

سب سے پہلے رمضان مبارک کی برکتیں مبارک۔

الحمد للہ ، ’سمت‘ کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے،  احباب پڑھتے تو بہت شوق سے ہیں، لیکن تحریری تعاون دینے میں نہ جانے کیوں پیچھے رہ جاتے ہیں۔  اس ماہ کے گوشے کے سلسلے میں کئی احباب کو ای میل کی گئیں، لیکن کسی کے مضامین نہیں موصول ہو سکے۔ مجبوراً میں ہندی والوں کا ہی نکتۂ نظر سامنے رکھ پایا ہوں۔ یعنی ہندی ادیبوں کے ہندی غزل پر مضامین جن کا احقر نے ہی تبدیلی رسم الخط اور کچھ حد تک ترجمہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ سات نمائندہ ’غزل کار‘ ادیبوں کی کئی غزلیں بھی شامل گوشہ ہیں۔ امید ہے یہ گوشہ ادبی مباحثوں  میں  ایک نئی جہت کا اضافہ کرے گا۔

اس بار مطالعۂ کتاب کے سلسلے میں ایک ایسی کتاب پر تبصرہ ہے جو اب تک پکی روشنائی سے چھپی ہی نہیں ہے۔ ای بک یا برقی کتاب (یا برقیاتی کتاب) ’تتلی کے پر‘ پر ڈاکٹر سلیم خان نے تبصرہ کیا ہے۔ شاید اگر یہ کہوں  کہ  اس برقی کتاب  پر تبصرہ صرف اس لئے شامل کیا گیا ہے کہ کسی برقی کتاب پر یہ عمل پہلی بار کیا گیا ہے، تو اسے جھوٹ ہی سمجھا جائے گا کہ یہ کتاب آپ کے مدیر کی ہی ہے۔

امید ہے کہ ’سمت‘ کا یہ تازہ شمارہ بھی آپ کو پسند آئے گا۔

ا ع

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے