اصغرؔ شمیم
پل دو پل پُل صراط پر چلنا
کتنا مشکل ہے یہ سفر کرنا
راستے پیچ دار ہونے لگے
ہر قدم اپنا پھونک کے رکھنا
سن کے جس کو یہ دل مچل جائے
ایسا قصہ بیان مت کرنا
یہ جہاں اک سرائے فانی ہے
کون چاہے گا عمر بھر رہنا
مل ہی جائے گی ایک دن منزل
دل میں اصغرؔ یہ حوصلہ رکھنا
٭٭٭