گھوڑے ۔۔۔ فرح دیبا ورک

 

پاؤں تلے کیا آیا ہے

کس کو زخم لگایا ہے

کیا کھویا کیا پایا ہے

ان کو کوئی ہوش نہیں ہے

ان کا کوئی دوش نہیں ہے

وہ ہیں لمبی  ریس کے گھوڑے

دوڑے جائیں دوڑے جائیں

جوکی چاہے جان گنوائیں

رک نہ پائیں

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے