ہوا صفحے الٹتی ہے ۔۔۔ فاطمہ حسن
ہوا صفحے الٹتی ہے، ستمبر گرد سے نکلی سواری ہے، زمیں بِسرے ہوئے خوابوں کو/پہلو میں سجاتی ہے جو شب کی گود میں لیٹے ہیں ان پر نیند بھاری ہے، مقفل دل پہ ان کے دستخط تاخیر سے ہیں شہر کی آب و ہوا آلودگی سے منفعل ہے اور حجاب و شرم کے مابین Read more about ہوا صفحے الٹتی ہے ۔۔۔ فاطمہ حسن[…]