غزلیں ۔۔۔ اشرف

یکایک دل کو دھڑکانے سے پہلے ذرا ٹھہرو! قریب آنے سے پہلے   بلاتے تھے تجھے کس نام سے سب؟ "زمیں کا چاند” کہلانے سے پہلے   نہیں تھی دلکشی موسم میں کوئی تِرے آنچل کے لہرانے سے پہلے   ترا کیا حال تھا سچ سچ بتا اب مِرے جانے کے بعد، آنے سے پہلے Read more about غزلیں ۔۔۔ اشرف[…]

غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

مٹا کر پھر بنایا جا رہا ہے ہمیں کوزہ بتایا جا رہا ہے   وہی کچھ تو کریں گے اپنے بچّے انہیں جو کچھ سِکھایا جا رہا ہے   وہی پانی پہ لکھتے جا رہے ہیں ہمیں جو کچھ پڑھایا جا رہا ہے   ہتھیلی کی لکیریں ہیں کہ جن میں کوئی دریا بہایا جا Read more about غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[…]

غزل ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن

کیا تُم کو نظر آئے گا اِس شہر کا منظر ہے دھند میں لِپٹا ہوا یہ قہر کا منظر   ہے پیرِ فلک آپ ہی انگشت بدنداں دیکھا ہے جو اِس قریۂ بے مہر کا منظر   اِک سمت ہیں سوکھے ہوئے لب، خشک زبانیں اور دوسری جانب ہے رواں نہر کا منظر   جو Read more about غزل ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن[…]

غزلیں ۔۔۔ اصغرؔ شمیم

ساتھ میرے کوئی بیٹھا دیر تک سن رہا تھا میرا قصہ دیر تک   گرچہ موجوں میں روانی تھی بہت میں لبِ ساحل تھا پیاسا دیر تک   دھوپ نکلی تھی نہ تھا سورج یہاں ساتھ تھا پھر کس کا سایہ دیر تک   آئینہ جب سامنے رکھا گیا تک رہا تھا میرا چہرہ دیر Read more about غزلیں ۔۔۔ اصغرؔ شمیم[…]

غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری

نیند میں بھی جاگتا رہتا ہوں میں کس کو اتنا ڈھونڈتا رہتا ہوں میں   سننے والا جب یہاں کوئی نہیں کس سے یونہی بولتا رہتا ہوں میں   جب میرا حصہ یہاں کوئی نہیں اس قدر کیوں بھاگتا رہتا ہوں میں   اس گرانی میں بھی دولت درد کی کتنی سستی بیچتا رہتا ہوں Read more about غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری[…]

غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر فریاد آزرؔ

خوبصورت سا بھرم توڑ گیا تھا کوئی دور رہتی تھی کہیں چاند پہ بڑھیا کوئی   لوگ دو گز کے مکانوں میں بھی رہتے ہیں جہاں کوئی دروازہ، نہ آنگن نہ دریچہ کوئی   وہ فراعین ہیں کہ روحِ زمیں کانپتی ہے اور اس عہد میں آیا نہیں موسا کوئی   میں بھی روتا ہی Read more about غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر فریاد آزرؔ[…]

غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید

بس اسی نام کی تسبیح کئے جاتا ہوں اپنے ایمان کی تصحیح کئے جاتا ہوں   اس پری زاد کی تصویر کشی کے بدلے غالب و میر کی تشریح کئے جاتا ہوں   باندھتا ہوں نئے مضمون غزل کے ہر روز اور خیالات کی توضیح کئے جاتا ہوں   سوچتا ہوں اسے سنتا ہوں، اسے Read more about غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید[…]

غزلیں ۔۔۔ تنویر قاضی

خواب جب اُتر آئے ساحلی علاقے میں ماہی گیر گھر آئے ساحلی علاقے میں   آنکھ اشک بھر آئے ساحلی علاقے میں دل کو خالی کر آئے ساحلی علاقے میں   سُرخ پینگوئن ایسے منظروں سے دُھتکارے پھر نہ عمر بھر آئے ساحلی علاقے میں   میتیں دِکھانے کا اہتمام کیا کرتے سب بغیر سَر Read more about غزلیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

سوتے سے وہ جاگ پڑا ہے خوابوں کا نقصان ہوا ہے   ہم بھی گھر میں آ بیٹھے ہیں رستہ بھی سنسان پڑا ہے   بچے پب جی کھیل رہے ہیں بوڑھا برگد دیکھ رہا ہے   پارک کی سونی بینچوں پر شام کا سایہ پھیل رہا ہے   تنہائی کی گہری دھوپ میں تیری Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]