اعتماد۔۔۔ طفیل سیماب

’’تمام شہر میں چراغاں کیا گیا تھا۔ کسی اہم مذہبی تہوار کی تیاریاں زور و شور سے جاری تھیں لیکن نہ جانے کیوں فکرمند اور خوفزدہ تھے۔ نوجوانوں کے سینوں میں خوف کی لہر کے ساتھ ایثار و قربانی کے ملے جلے جذبات انگڑائیاں لے رہے تھے۔ عورتیں اور بچے کسی سفر کی تیاری میں Read more about اعتماد۔۔۔ طفیل سیماب[…]

پیشگی شکریہ۔۔۔ محمد اطہر مسعود خان

’’سنو۔۔!‘‘ ’’جی۔۔!‘‘ ’’لو یہ سامان رکھ لو۔۔!‘‘ ’’کیسا سامان؟!‘‘ ’’یہ برے وقت کام دے گا۔۔!‘‘ ’’لیکن یہاں تو ایسی کوئی بات نہیں !‘‘ ’’ہاں یہ پیشگی راحت کا سامان ہے!‘‘ ’’مگر بھئی! یہاں پر تو کوئی آفت نہیں ٹوٹی!‘‘ ’’ہاں وہ تو ٹھیک ہے لیکن ایک فرقے کا مذہبی جلوس نکل رہا ہے اور ہمارے Read more about پیشگی شکریہ۔۔۔ محمد اطہر مسعود خان[…]

وحشت۔۔۔ اقبال انصاری

’’جی، اس نے تعلیم حاصل کر لی ہے۔ فلسفہ پڑھ لیا ہے۔ سائنس پڑھ لی ہے۔ قدرت کے بہت سے اسرار کھول لیے ہیں۔ بہت سی ایجادات کر لی ہیں۔ پہیہ بنا لیا ہے۔ دنیا کو چھوٹا کر لیا ہے۔ ادویات بنا لی ہیں۔ وائرلیس بنا لیا ہے۔ ٹی وی بنا لیا ہے۔ کمپیوٹر بنا Read more about وحشت۔۔۔ اقبال انصاری[…]

مندر کی گھنٹی۔۔۔ ڈاکٹر خان حفیظ

گزشتہ سال پانی نہ برسنے کے باعث سوکھا پڑ گیا تھا۔ ہزاروں لوگ بھوک پیاس سے مر گئے تھے۔ اس سال بھگوان کو خوش کرنے کے لیے لوگوں نے سال بھر تک مندروں میں گھنٹے بجائے، پوجائیں کیں۔ بھگوان خوش ہوئے۔۔ برسات کا موسم شروع ہوتے ہی کالی کالی گھٹائیں اٹھنے لگیں۔ سب لوگوں کے Read more about مندر کی گھنٹی۔۔۔ ڈاکٹر خان حفیظ[…]

آدم خور۔۔۔ نسیم محمد جان

’’بھئی یہاں تو چھ کاؤنٹرز تھے‘‘۔ ’’ہاں ‘‘۔۔ ’’کہاں چلے سب لوگ؟!‘‘۔۔ ’’آدم خور کھا گیا‘‘۔۔ ’’کیا؟!‘‘۔۔ ’’سامنے دیکھو۔۔ ایک کمپیوٹر لگ گیا ہے‘‘۔ ٭٭٭

امیدوار۔۔۔ احمد صغیر

ایک ہوٹل! اور اس ہوٹل کے باہر لوگوں کا ہجوم۔ لوگ قطار در قطار کھڑے ہیں۔ میں سوچتا ہوں اور قریب پہنچ جاتا ہوں۔ ’’بھائی صاحب‘‘۔ ’’کیا بات ہے؟‘‘ ’’یہ بھیڑ کیسی ہے؟ یہاں کوئی فلم اسٹار یا منتری تو نہیں آیا ہے کہ لوگ یوں بارش کی بوند کی طرح ٹپک رہے ہیں ‘‘۔ Read more about امیدوار۔۔۔ احمد صغیر[…]

صدر۔۔۔ اسلم جمشید پوری

آج پورے دس سال بعد وہ اپنے دوست نوشاد کے گھر جا رہا تھا۔ راستے بھر طرح طرح کے خیال اس کے ذہن میں آ رہے تھے۔۔ آخر اس طرح سوچتا وہ نوشاد کے گھر پہنچ گیا۔ عالیشان عمارت دیکھ کر وہ دنگ رہ گیا۔۔ دس برس قبل اس کے دوست کا ٹوٹا سا کچا Read more about صدر۔۔۔ اسلم جمشید پوری[…]

لامکاں ۔۔۔ڈاکٹر اقبال حسن آزاد

اس چھوٹے سے گھر میں صرف دو کمرے تھے۔ ایک کمرے کو ان لوگوں نے بیڈروم بنا دیا اور دوسرے کو ڈرائنگ روم۔ دونوں کی نئی نئی شادی ہوئی تھی اور دونوں ہی کو گھر کو سجا کر رکھنے کا شوق تھا۔ جب اس چھوٹے سے گھر میں ہر چیز اپنی جگہ پر رکھی جاچکی Read more about لامکاں ۔۔۔ڈاکٹر اقبال حسن آزاد[…]

خدا کا بندہ۔۔۔ مشتاق اعظمی

وہ شہر کی ایک عظیم الشان مسجد تھی۔ ایمان کی حرارت والوں کی شب و روز محنت اور عزم و حوصلے کا نادر کارنامہ۔ آج سے کوئی پچاس برس پہلے اس کی تعمیر میں پورے تین لاکھ روپئے خرچ ہوئے تھے۔ مسجد کی دیواروں اور محرابوں پر جا بجا لال، ہرے ، پیلے اور نیلے Read more about خدا کا بندہ۔۔۔ مشتاق اعظمی[…]

تخلیق کا حشر۔۔۔ علیم صبا نویدی

آج اس کی مانگ کا سیندور اجڑ گیا تھا۔۔ وہ چہرہ، وہ آنکھیں جو کل تک روشن تھیں۔ آج اس میں اداس پن کے گہرے نقوش اجاگر ہو چکے تھے۔ اور بولتے ہوئے بدن کے خد و خال بھی پگھل کر اپنی شناخت کھو بیٹھے ہیں۔ اور وہ زلفیں جن کا شکار اور کمار اور Read more about تخلیق کا حشر۔۔۔ علیم صبا نویدی[…]