ملکوں ملکوں دیکھا چاند ۔۔۔ ڈاکٹر ریاض توحیدی

ابن انشا نے چاند پر ایک مشہور نظم لکھ کر اپنی چاند سی سوچ کا خوبصورت شاعرانہ اظہار کیا تھا: چاند کی خاطر ضد نہیں کرتے، اے میرے اچھے انشاء چاند چاند کو اُترے دیکھا ہم نے، چاند بھی کیسا؟ پورا چاند انشاء جی ان چاہنے والی، دیکھنے والی آنکھوں نے ملکوں ملکوں، شہروں شہروں، Read more about ملکوں ملکوں دیکھا چاند ۔۔۔ ڈاکٹر ریاض توحیدی[…]

انوکھا شخص و شاعر۔ ایک مطالعہ ۔۔۔ ڈاکٹر رضیہ حامد

انجینئر فیروز مظفر نے اپنے نامور والد پروفیسر مظفرؔ حنفی کے انتقال کے بعد ان کو یاد رکھنے اور ان کے زندہ جاوید تخلیقی کارناموں کو عوام الناس کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے جو لائق تحسین ہے۔ فیروز مظفر سائنس کے طالب علم پیشہ سے انجینئر ہیں۔ ان کو اردو شعر و ادب Read more about انوکھا شخص و شاعر۔ ایک مطالعہ ۔۔۔ ڈاکٹر رضیہ حامد[…]

دو گز زمین ۔۔۔ طارق مرزا

لِز کو مرے ہوئے پورے دو ماہ ہو گئے ہیں لیکن اس کی لاش ابھی تک بے گور و کفن ہے۔ اسپتال والے کہتے ہیں اگر کسی نے لاش کو دفنانے کا بندوبست نہیں کیا تو مجبوراً اسے جلانا پڑے گا۔ لیکن اس کے لئے بھی دفنانے کی نسبت کم سہی، رقم تو درکار ہے۔ Read more about دو گز زمین ۔۔۔ طارق مرزا[…]

آدم خور ۔۔۔ خورشید حیات

کہانی تو ہم سب کے اندر سمندر کی لہروں کی طرح ابھرتی ڈوبتی رہتی ہے۔ سمندر میں میں ہوں۔ مجھ میں سمندر۔ بارش کی بوندیں سمندر میں۔ اور سمندر بارش کی بوندوں میں۔ مجھے قریب سے دیکھو۔ پہچانو! ابھرتی ڈوبتی لہریں تم سے کیا کہہ رہی ہیں؟ آدمی۔! سانپ سے بھی زہریلا آدمی!! آدمی۔ ہرے Read more about آدم خور ۔۔۔ خورشید حیات[…]

سانجھی خوشیاں سانجھے غم ۔۔۔ شائستہ فاخری

اسے معلوم تھا کہ اس کی تحریر میں ایسا کچھ نہیں ہے جو گھر کے نظام کو درہم برہم کر دے۔ شوہر کو کسی پریشانی میں ڈال دے یا پھر وہ خود کسی آفت میں گرفتار ہو جائے۔ پھر بھی اس کے اوپر ایک انجانا خوف مسلط تھا۔ اس کے پیر کپکپا رہے تھے، انگلیاں Read more about سانجھی خوشیاں سانجھے غم ۔۔۔ شائستہ فاخری[…]

برف میں آگ ۔۔۔ شموئل احمد

سلیمان کو اپنی بیوی کسی جز دان میں لپٹے ہوئے مذہبی صحیفے کی طرح لگتی تھی جسے ہاتھ لگاتے وقت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کی شادی کو دس سال ہو گئے تھے لیکن وہ اب بھی سلیمان سے بہت کھلی نہیں تھی۔ سلیمان اس کو پاس بلاتا تو پہلے ادھر ادھر جھانک کر Read more about برف میں آگ ۔۔۔ شموئل احمد[…]

غزل ۔۔۔ دیوی ناگرانی

یوں اس کی بیوفائی کا مجھ کو گلا نہ تھا اک میں ہی تو نہیں جسے سب کچھ ملا نہ تھا   لپٹے ہوئے تھے جھوٹ سے، سچا نہ تھا کوئی کھوٹے تمام سکے تھے، اک بھی کھرا نہ تھا   اٹھتا چلا گیا میری سوچوں کا کارواں آکاش کی طرف کبھی، وہ یوں اڑا Read more about غزل ۔۔۔ دیوی ناگرانی[…]

غزلیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب

  شہر کے آغاز میں دلدار قبروں کے نشاں روک لیتے ہیں مجھے ہر بار قبروں کے نشاں   کھردرے،تاریک، داغی پتھروں کے روپ میں چاند پر شاید ہیں ناہموار قبروں کے نشاں   اس پرانے گھر میں تیرا منتظر اب کون ہے ایک شاخ بے ثمر اور چار قبروں کے نشاں   میں سر Read more about غزلیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]