لیجئے نیا شمارہ حاضر ہے۔
کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے یہ شمارہ ترتیب دیا گیا ہے۔ احباب جن میں سے کچھ سے میرا تعلق بھی رہا تھا، اب بہت دور جا بسے ہیں۔ کس کس کا نام لیجئے! ۔جوگیندر پال، ملک زادہ منظور احمد، اسلم فرخی، شکیل الرحمٰن، پروفیسر اسلوب احمد انصاری اور اسی ہفتے جب یہ سطریں لکھی جا رہی ہیں، ڈاکٹر سیدہ جعفر اور اجراء کراچی کے مدیر احسن سلیم رخصت ہو گئے۔ یاد رفتگاں کا گوشہ کچھ ضخیم ہو گیا ہے۔ کچھ دن پہلے تک شکیل الرحمٰن اور جوگندر پال کی یادیں ہی اس شمارے میں شامل کرنے کا ارادہ تھا۔ لیکن رفتگاں کی فہرست طویل ہوتی گئی۔ بہر حال کچھ نیٹ سے مواد شامل کر دیا گیا ہے تاکہ اس فرض کی کم از کم کچھ حد تک پا بجائی ہو سکے۔
اس شمارے میں دو احباب کے گوشے بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر رؤف خیر تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ شاعر کے علاوہ نقاد اور مترجم بھی ہیں۔
’ایک ممنوعہ محبت کی کہانی‘ سے اپنے کو روشناس کروانے والے رحمٰن عباس، اپنے دوسرے ناول ’خدا کے سائے میں آنکھ مچولی‘ سے ایک ایسے ادیب کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی کہ ان سے صرف نظر کرنا ممکن نہیں رہا۔ بلکہ وہ ایک ’سلیبریٹی‘ بھی بن گئے۔ اچھوتے موضوعات پر ناول لکھنے والے رحمٰن عباس کا تازہ کارنامہ ’روحزن‘ شاید اردو ناولوں کی تاریخ میں کئی نئے ریکارڈ بنا رہا ہے۔ اس مارے میں ان پر مضامین کے علاوہ ’روحزن‘ کا ایک مکمل باب بھی قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔
ہمارا ایک المیہ یہ ہے کہ جب باقاعدہ ای میل کے ذریعے احباب کو متوجہ کیا جائے، تب ڈھیر سی تخلیقات جمع ہو جاتی ہیں، لیکن اگر کسی کو متوجہ نہیں کیا جائے، تو احباب خاموش رہتے ہیں۔میں نے اس لئے بھی متوجہ کرنا چھوڑ دیا تھا کہ بطور خاص غزلوں کا ڈھیر جمع ہو جاتا ہے، اور ان میں معیاری تخلیقات کا انتخاب مشکل ہوتا ہے۔اس لئے ادھر میں نے نوجوان شاعروں اور شاعرات کو روشناس کرانا شروع کیا ہے۔ ان میں سے کچھ لوگ اسے بھی ہیں جو ’اردو محفل‘ کے پلیٹ فارم پر مجھی سے اصلاح بھی لیتے ہیں۔ اس لئے اس بار شاعری کے زمروں میں بڑا حصہ اردو محفل کے شعراء پر مبنی ہے۔ کچھ مزید شاعری ’کتاب چہرہ ‘سے مستعار ہے۔ بہر حال اس ادارئے کے ذریعے میں مزید متوجہ کرنا چاہتا ہوں کہ ’سمت‘ کے معیار کا خیال رکھتے ہوئے اپنی تخلیقات بھجوائیں، اور شمارہ نکلنے کا انتظار نہ کریں بلکہ جب بھی چاہیں، اپنی تخلیقات سے نوازیں۔
اعجاز عبید