آباد نگر میں رہتا تھا اور اُجڑی غزلیں کہتا تھا ۔۔۔ سیدہ قریشی

  شرافت؟ میں نہیں سمجھا پُرانی بات ہے شاید۔ ۔ ۔ ! مرحوم اسلم کولسری کا یہ شعر ان کی پوری زندگی کی ریاضت کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ شہر جو منافقت کی مٹی سے تعمیر ہوا ہے اور جس پر ہوس اور لالچ کی فضائیں حکمرانی کرتی ہیں،  اسی میں اسلم کولسری اپنی دکان Read more about آباد نگر میں رہتا تھا اور اُجڑی غزلیں کہتا تھا ۔۔۔ سیدہ قریشی[…]

اسلم کولسری سے ’’تھڑے ‘‘ پر چند ملاقاتیں ۔۔۔ اجمل جامی

  کچھ نام بھی شاید تھا اس کا یاد آیا اسلم کولسری! سلگنا، مسکرانا، شعر کہنا اور راکھ ہونا؛ آباد نگر کا اجڑا شاعر اسلم کولسری، بس! کچھ ایسا ہی تھا۔ طبعاً سلگتے اور عادتاًمسکراتے درویش شاعر سے غائبانہ ملاقات ان دو اشعار کی وجہ سے ہمیشہ رہی: یعنی ترتیبِ کرم کا بھی سلیقہ تھا Read more about اسلم کولسری سے ’’تھڑے ‘‘ پر چند ملاقاتیں ۔۔۔ اجمل جامی[…]

آباد نگر کا اجڑا شاعر۔ اسلم کولسری ۔۔۔چوہدری لیاقت علی

  آباد نگر میں رہتا تھا اور اجڑی غزلیں کہتا تھا کچھ نام بھی شاید تھا اس کا یاد آیا اسلم کولسری   میرے خیال میں شاعری اپنے جذبات و محسوسات کو سلیس اور سادہ زبان میں مختلف تشبیہات اور استعاروں سے بیان کرنے کا نام ہے۔ اساتذہ اور دیگر شعراء بھلے اس تعریف کو Read more about آباد نگر کا اجڑا شاعر۔ اسلم کولسری ۔۔۔چوہدری لیاقت علی[…]

گیت ۔۔۔۔ بیکل اتساہی

    شہ و کیفِ غزل، حُسنِ غزل، جانِ غزل آ تجھے گیت کا اندازِ ترنّم دے دوں   تیرے سہمے ہوئے ہوں ٹوں کو تبسم کی لکیر تیری اوندھی ہوئی آنکھوں کو حیا کی چِلْمَن تیرے سوئے ہوئے ماتھے کو شفق کی تنویر تیری الجھی ہوئی زلفوں کو بہارِ گلشن تیرے دہکے ہوئے عارض Read more about گیت ۔۔۔۔ بیکل اتساہی[…]

غزل تب ہوتی ہے ۔۔۔ بیکل اتساہی

  جب لگیں دل پہ نینوں کے بان غزل تب ہوتی ہے جب حسِیں ہو کوئی مہربان، غزل تب ہوتی ہے پیاسا پپیہا ہو، ہوائیں ہوں، دہکی ہوں نغموں کی شان میخانہ لہکا ہو، کالی گھٹائیں ہوں، بے سدھ ہوں چھلکتے ہوں جام کوئی ساقی ہو پھر بدگمان، ۔ ۔ غزل تب ہوتی ہے   Read more about غزل تب ہوتی ہے ۔۔۔ بیکل اتساہی[…]

غزلیں ۔۔ بیکل اتساہی

  لئے کائنات کی وُسعتیں ہے دیارِ دل میں بَسی ہوئی ہے عجیب رنگ کی یہ غزل، نہ لِکھی ہوئی نہ پڑھی ہوئی   نہیں تم تو کوئی غزل ہو کیا، کوئی رنگ و بُو کا بدل ہو کیا یہ حیات کیا ہو، اجل ہو کیا، نہ کھُلی ہوئی نہ چھپی ہوئی   ہے یہ Read more about غزلیں ۔۔ بیکل اتساہی[…]

نعتیں ۔۔ ۔ بیکلؔ اتساہی

  نہ پوچھو مدینہ میں کیا دیکھ آئے درِ پاک خیرالوریٰ دیکھ آئے   حسیں سبز گنبد وہ نوری منار ہے سرِ فرش عرش عُلیٰ دیکھ آئے   کوئی اُن سے پوچھے تو رحمت کا عالم جو طیبہ کو ایک مرتبہ دیکھ آئے   کھجوروں کے جھُرمٹ میں رقصاں بہاراں کہو جا کے بادِ صبا Read more about نعتیں ۔۔ ۔ بیکلؔ اتساہی[…]

بیکل اُتساہی – نئے عہد کا سب رنگ شاعر ۔۔۔ ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی

  زندگی جھوٹ ہے سب حیلے بہانے کر لو موت اک سچ ہے کلیجے سے لگانا ہو گا بیکلؔ اتساہی   حسانِ وقت، پدم بھوشن عالی قدر سرِ معانی بیکلؔ اتساہی کا اصل نام لودی محمد شفیع خاں تھا۔ آپ یکم جون ۱۹۲۸ء بروز جمعہ موضع گورر موا پور،  اُترولہ ضلع گونڈہ کے ایک جاگیردار Read more about بیکل اُتساہی – نئے عہد کا سب رنگ شاعر ۔۔۔ ڈاکٹر محمد حسین مُشاہدؔ رضوی[…]

کلیات بیکل اتساہی ۔۔۔ سعید اختر اعظمی

  غزلیہ غنائیہ اور نظمیہ تخلیقیت فیض ربانی کے ساتھ امانت خداوندی بھی ہے جبکہ شعری حسن پارے کی سادگی میں پرکاری پیدا کرنے کا عمل خیال افروز اور معنی خیز ہے۔ گیت اور غزل کے امتیازی رویے سے خط ثالثہ کھینچنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ بیکل اتساہی نے کبیر و نظیر Read more about کلیات بیکل اتساہی ۔۔۔ سعید اختر اعظمی[…]