لفظ نما ۔۔۔ طارق غازی

طناز طَن ۰ نَا ۰ ز (ن مشدد ۰ ز ساکن)   عربی ۱۔ صفت ذاتی ۲۔ اسم فاعل ۰ مذکر ۰ واحد مصدر ثلاثی مجرد ط ۰ن ۰ز سے مشتق اسم مبالغہ۔ عربی سے ماخوذ اسی ساخت اور کئی مرادی معنیٰ کے ساتھ اردو میں مستعمل ہے۔ اردو میں پہلی بار ۱۶۲۵ میں قصہ Read more about لفظ نما ۔۔۔ طارق غازی[…]

مطالعات ۔۔۔ محمد طارق غازی

اس ذات کریم (رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم) نے اپنی 23 سالہ جد و جہد کے طویل دور میں ایک بار بھی یہ نہیں کہا کہ اے میری قوم کے لوگو تم متحد ہو جاؤ کیونکہ اتحاد ہی قوت ہے۔ یا یہ کہ اے میری قوم کے لوگو تم ٹولیوں، ٹکڑیوں اور قبیلوں Read more about مطالعات ۔۔۔ محمد طارق غازی[…]

نکتہ گو ۔۔۔ محمد طارق غازی

دیباچہ گزشتہ دنوں یونہی بیٹھے بیٹھے خیال آیا کہ کبھی کبھی آپ لوگوں سے نُکتَگوٗ رہا کرے۔ در اصل یہ مخفف بنایا ہے نکتہ اور گفتگو سے، یعنی کسی علمی، دینی، ادبی، سماجی، اخباری نکتہ پر مختصر گفتگو، تھوڑے سے الفاظ میں اظہار خیال، رائے زنی، یا کسی پرانی یاد کا تذکرہ۔ میں نے بس Read more about نکتہ گو ۔۔۔ محمد طارق غازی[…]

ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی ”تم سا کہاں دنیا میں“ ۔۔۔ ڈاکٹر محمد وسیم انجم

3علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے گریجویشن کے دوران اُردو زبان و ادب کے ساتھ اقبالیات کی کتب زیرِ مطالعہ رہیں۔  ایم فِل اقبالیات میں داخلہ ہونے کے بعد اسلام آباد کیمپس میں یکم دسمبر 1993ء میں ایک روزہ ورکشاپ منعقد ہوئی۔  ایم فِل کے دو سمسٹروں کے دوران اقبالیات کی بیشتر کتب کا مطالعہ اور Read more about ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی ”تم سا کہاں دنیا میں“ ۔۔۔ ڈاکٹر محمد وسیم انجم[…]

نظمیں ۔۔۔ منور رانا

مہاجر نامہ (پانچ سو اشعار کی اس مشہور غزل نما نظم سے کچھ اشعار کا انتخاب)   مہاجر ہیں مگر ہم ایک دنیا چھوڑ آئے ہیں تمہارے پاس جتنا ہے ہم اتنا چھوڑ آئے ہیں   کہانی کا یہ حصہ آج تک سب سے چھپایا ہے کہ ہم مٹی کی خاطر اپنا سونا چھوڑ آئے Read more about نظمیں ۔۔۔ منور رانا[…]

غزلیں ۔۔۔ منور رانا

کسی بھی چہرے کو دیکھو گلال ہوتا ہے تمہارے شہر میں پتھر بھی لال ہوتا ہے   کبھی کبھی تو مرے گھر میں کچھ نہیں ہوتا مگر جو ہوتا ہے رزقِ حلال ہوتا ہے   کسی حویلی کے اوپر سے مت گزر چڑیا یہاں چھتیں نہیں ہوتی ہیں جال ہوتا ہے   میں شہرتوں کی Read more about غزلیں ۔۔۔ منور رانا[…]

غزل میں ماں کی نغمہ سرائی کرنے والا شاعر ۔۔۔ معشوق احمد

اردو شاعری میں جو استجابت اور مرغوبیت صنف غزل نے پائی وہ کسی اور صنف کو نصیب نہ ہوئی۔ غزل میں ہر دور میں شعراء نے مختلف موضوعات کو کامیابی کے ساتھ برتا ہے۔ میر ہو یا غالب، اقبال ہو یا حسرت، جگر ہو یا فراز ہر شاعر نے عمدہ غزلوں کی تخلیق کے ساتھ Read more about غزل میں ماں کی نغمہ سرائی کرنے والا شاعر ۔۔۔ معشوق احمد[…]

غزل کا معصوم اور مقدس چہرہ ۔۔۔ معین شاداب

منور رانا کا اپنا تخلیقی جغرافیہ اور اپنا شعری محاورہ ہے۔ ان کی شاعری اپنی دھرتی اور اپنا آکاش رکھتی ہے۔ ہندستانی زبان کے رنگ سے بھر پور ان کی غزل ’لوک غزل‘ کی مثال ہے، جو ہماری تہذیب اور معاشرت کی بھرپور نمائندگی کرتی ہے۔ منور راناکے سخن کے کئی حوالے ہیں، جو ہمیں Read more about غزل کا معصوم اور مقدس چہرہ ۔۔۔ معین شاداب[…]

کوچے میں ایک اور میر- منور رانا ۔۔۔ حقانی القاسمی

ہر اچھی شاعری میں ڈھائی اکشر ہوتے ہیں، منور رانا کی شاعری میں بھی ڈھائی اکشر ہی ہیں۔ ان کے پہلے اور دوسرے حرف کی تفہیم تو آسان ہے، مگر اس نصف حرف کے طلسمی اسرار کو سمجھنے کے لیے ذہن کی بہت ساری توانائیاں صرف کرنی پڑیں گی۔ اس نصف حرف کے پراسرار آہنگ Read more about کوچے میں ایک اور میر- منور رانا ۔۔۔ حقانی القاسمی[…]

منور رانا۔ عمر بھر دھوپ میں پیڑ جلتا رہا ۔۔۔ علامہ اعجاز فرخ

ایک حقیقت افروز اور مایوس کن قول نے زندگی بھر آزردہ رکھا۔ یونان میں کسی فلسفی نے کہا تھا، شاید ارسطو نے یا افلاطون نے یا سقراط نے۔ اس نے کہا تھا ’’میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ میں کچھ نہیں جانتا‘‘ اس حقیقت کا اظہار میں نے بارہا کیا اور اس سچ پر جھٹلایا Read more about منور رانا۔ عمر بھر دھوپ میں پیڑ جلتا رہا ۔۔۔ علامہ اعجاز فرخ[…]