نظمیں ۔۔۔ رفیق سندیلوی

عجیب ماہتاب ہے   عجیب ماہتاب ہے جو میرے دل کے عین وسط میں چمک رہا ہے جس سے سارا حاشیہ زمین کا دَمک رہا ہے یہ وُجود یہ نبُود و بُود جس مقامِ اتّصال پر کھڑے ہیں کُچھ سُجھائی دے نہیں رہا بس ایک دھُند سی ہے ایک کیف سا ہے جس میں وضع Read more about نظمیں ۔۔۔ رفیق سندیلوی[…]

نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

وہ سنگھار کرتی ہے؎   مرد ہی سکھاتا ہے ایک پل کے جادو میں زاوئیے بدن کے سب سارے دائرے، قوسین کیسے رقص کرتے ہیں پھر وہ بھول جاتا ہے سچ ہے۔ کوئی جذبہ ہو چائے کی پیالی ہو میز۔ آدمی۔ کرسی ہجر۔ وصل، ہر شئے کی ایک عمر ہوتی ہے مرد اپنی ہی دھن Read more about نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[…]

نظمیں ۔۔۔ ممتاز حسین

شہ رگ کا جکڑا کنگن یوں ٹوٹا   شہ رگ کا جکڑا کنگن یوں ٹوٹا کہ نگاہ ساتویں آسمان کے تخت سے ٹکرائ تھکی ماندی بصارت تب لوٹی جب سورج گرہن کی نماز قضا ہوئی ناف سے لٹکی آنت نے ان جل کو روک دیا نیچے کا آسمان تو چراغوں سے آراستہ تھا بھڑکتی آگ Read more about نظمیں ۔۔۔ ممتاز حسین[…]

نظمیں ۔۔۔ اقصیٰ گیلانی

میں خوبصورت ہوں!   والدین نے ریت اساتذہ نے سیمنٹ ریاست نے کنکر اور گدلا پانی میرے ذہن میں ڈالا ایک مضبوط بند باندھنے کے لیے اتنا مضبوط جتنا ایٹم دیوار چین اور اہرامِ مصر ہے یہ مضبوط بند میرے ذہن میں زندگی کو داخل ہونے ہی نہیں دیتا میں سمجھتی رہتی ہوں دنیا بہت Read more about نظمیں ۔۔۔ اقصیٰ گیلانی[…]

باتوں کی نظم دہرائی جاتی رہے گی! (ٹرائلاجی) ۔۔۔ سدرۃ المنتہیٰ

ہم نے سوچا تھا ہم باتیں کریں گے   ہم نے سوچا تھا کہ ہم باتیں کریں گے اور پھر باتوں کی تتلیاں اڑیں گی باتوں کے پھول نکھریں گے   مگر آج کے دور میں جب بات شروع اخبار کے صفحے سے ہوتی یے مجھے کئی لاشیں بکھری ہوئیں دریدہ نظر آئیں تو ان Read more about باتوں کی نظم دہرائی جاتی رہے گی! (ٹرائلاجی) ۔۔۔ سدرۃ المنتہیٰ[…]

نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں

چال   قیامت خیز ہیں غمزے مری قسمت کے تاروں کے کسی صورت مجھے وہ چاند کا زیور پہننے ہی نہیں دیتے شبِ تاریک میں اک سندری کی ماہتابی ماند ہوتی جا رہی ہے!!! ٭٭٭       سیپ   گئے ہوئے کسی منظر سے گھور جیسا پل ٹپک کے آنکھوں سے جب بھی گرا Read more about نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں[…]

نظمیں ۔۔۔ حفیظ تبسم

ایک نادار ملک کی تاریخ   تاریخ بنائی نہیں جاتی یہ خود بن جاتی ہے قدیم داستان کی طرح   روٹی کی تلاش میں ہم جنگل میں داخل ہوئے جس کے کنارے فاختہ کے نشان والا پرچم نصب تھا   سالانہ تہوار کے دن بادشاہ کے قصیدے اور ملکہ کے لیے گیت گائے جاتے جو Read more about نظمیں ۔۔۔ حفیظ تبسم[…]

نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

سانپ ہمیشہ سانپ رہے گا   کسی بھی رنگ کا ہو کوئی بھی روپ ہو اس کا حسیں دلکش وہ جتنا ہو مگر سن لو ’’سپولا‘‘ سانپ کا بیٹا ہمیشہ سانپ رہتا ہے ٭٭٭         پردیس میں عید   سنو….اے دیس کے لوگو کہ یہ جو عید کا دن ہے اگر پردیس Read more about نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[…]

نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی

خاکستری خواب کا موجد بے مثل فکشنسٹ،  قدیم دوست اسلم سراج الدین کی یاد میں   خوابِ خاکستری کا سفر طے نہیں ہو سکا   کُنجِ دل میں کہیں کوئی حسرت اُٹھاتی ہے سر   عشق کے کھیل میں قرمزی حرف جیسے کبوتر تخیّل کی چھتری سے اُتریں غُٹر غُوں .. غُٹر غُوں   تواریخ Read more about نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]