غزلیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

کہاں ہوں، کیوں ہوں، کچھ اپنا پتہ نہیں ملتا یہ کیسی ڈور ہے جس کا سرا نہیں ملتا   کہاں گئے یہ مرے خال و خد خدا جانے یہیں تو تھا وہ مرا آئینہ نہیں ملتا   وہ طفل ہم نے سنا کب کے ہو گئے بوڑھے گلی کے موڑ پہ اک پیڑ تھا نہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[…]

غزلیں ۔۔۔ رؤف خیر

عقیدت ہے زبانی جمع و خرچ ان خام کاروں کی حقیقت میں حقیقت کھُل گئی بے روح نعروں کی   بنایا کوزہ گر ہی نے مٹایا کوزہ گر ہی نے چلو مٹی ٹھکانے لگ گئی ہم خاکساروں کی   کہیں فٹ پاتھ پر ردی کے بھاؤ بکتے دیکھے ہیں یہی تو رہ گئی ہے قدر Read more about غزلیں ۔۔۔ رؤف خیر[…]

غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ

نہیں تیرا نشیمن عجز گاہوں، خاکدانوں میں تو مسلم ہے بسیرا کر فرنگی عیش خانوں میں   تجھے ایماں فروشی کے فوائد کا ہے اندازہ ہے اب تیری گزر اوقات یورپ کے ٹھکانوں میں   مسرت ہے تجھے بیداریِ بزمِ تعیش سے تری عشرت کی جولانی ہے خوابیدہ مکانوں میں   حرم کے پاسباں یہ Read more about غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

کہاں تلاش کریں نقشِ آشیانہ کوئی یہ شہر جیسے بڑا سا ہے قید خانہ کوئی   سو اپنی ہجرتِ پیہم کا بس جواز ہے یہ پرندے ڈھونڈتے رہتے ہیں آب و دانہ کوئی   مآلِ عشق پتہ ہے اسے مگر پھر بھی تلاش لیتا ہے ہر بار دل بہانہ کوئی   عجب طلسم ہے جو Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ گلناز کوثر

دھیان کی حد سے باہر جو تھا صرف سُنا خاموشی نے جیون کی مُٹھی میں کیا ہے جان لیا خاموشی نے   آوازوں نے تنہائی میں شور بھرا اور لوٹ گئیں دیر تلک پھر میرے جی کو بہلایا خاموشی نے   شبد نگر کی رانی تھی وہ نظم کی آنکھ کا تارا تھی ہائے وہ Read more about غزلیں ۔۔۔ گلناز کوثر[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

کہاں تلاش کریں نقشِ آشیانہ کوئی یہ شہر جیسے بڑا سا ہے قید خانہ کوئی   سو اپنی ہجرتِ پیہم کا بس جواز ہے یہ پرندے ڈھونڈتے رہتے ہیں آب و دانہ کوئی   مآلِ عشق پتہ ہے اسے مگر پھر بھی تلاش لیتا ہے ہر بار دل بہانہ کوئی   عجب طلسم ہے جو Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]