غزل ۔۔۔۔ جلیل عالی

  کسی موسم ہوا سے دوستی آغاز کرتے پرندے دشت کے سارے شجر ہمراز کرتے   اک اوجِ شوق سے گر دیکھتے اِس شہرِ جاں کو مناظر حیرتوں کے اور ہی در باز کرتے   فروزاں تھے لہو میں درد کے مہتاب جتنے سب اُس کے عکس تھے کس سے کسے ممتاز کرتے   بجھا Read more about غزل ۔۔۔۔ جلیل عالی[…]

غزلیں ۔۔۔ سعید سعدی

  ہر ایک بات میں تیرا ہی تذکرہ نکلا ترا خیال مرے دل میں جا بجا نکلا   کوئی فصیل بھی تو درمیاں نہ تھی اپنے مگر وہ فاصلہ صدیوں کا فاصلہ نکلا   مرے تمام حوالے بھی اجنبی نکلے مرے مزاج کا اک تو ہی آشنا نکلا   تمام عمر گزاری ہے رہ نوردی Read more about غزلیں ۔۔۔ سعید سعدی[…]

غزل ۔۔۔ منصور آفاق

  پانیوں کو منجمد ہونا تھا آخر ہو گئے رت بدلنے پر پرندے پھر مسافر ہو گئے   دور تک گہری سفیدی بچھ گئی ہے شہر میں ایک جیسے آنکھ کے سارے مناظر ہو گئے   پھیر دی چونے کی کوچی موسموں کے ہاتھ نے جو مکاں ہوتے تھے لوگوں کے مقابر ہو گئے   Read more about غزل ۔۔۔ منصور آفاق[…]

غزلیں ۔۔۔ عمر سیف

  سیدھا پہن لیا کبھی اُلٹا پہن لیا اُترا جو اک نقاب تو دُوجا پہن لیا   پھِرتا رہا ہُجوم کی رعنائیوں سے دور تَن پر اُداسیوں کا لبادہ پہن لیا   صحرا بنا تو پیاس کی چادر لپیٹ لی گرمی لگی تو اَبر کا سایہ پہن لیا   جینے کی راہ چھوڑ کر آگے Read more about غزلیں ۔۔۔ عمر سیف[…]

غزلیں ۔۔۔ بھارت بھوشن پنت

  خواب جینے نہیں دیں گے تجھے خوابوں سے نکل وقت برباد نہ کر رائے گاں سوچوں سے نکل   دشت امکان میں دریا بھی ہے بادل بھی ہیں شرط بس اتنی ہے تو اپنے سرابوں سے نکل   ایک بے رنگ سی تصویر بنا لے خود کو رنگ یکساں نہیں رہتے کبھی رنگوں سے Read more about غزلیں ۔۔۔ بھارت بھوشن پنت[…]

غزلیں ۔۔۔ مظفرؔ حنفی

  غنچوں سے، کہکشاں سے، صدف سے پکارنا اس کا مجھے چہار طرف سے پکارنا   اچھا تو آپ دیکھنا چاہیں گے اصلیت قاتل کو جاں نثاروں کی صف سے پکارنا   گھر جل رہا ہے اور بجھاتا نہیں کوئی سیلاب کو ہماری طرف سے پکارنا   پھر ملکۂ بہار کا مجھ گرد باد کو Read more about غزلیں ۔۔۔ مظفرؔ حنفی[…]

غزلیں ۔۔۔۔ خالد اقبال یاسرؔ

دو غذلہ   ایسا ہی ہے اُدھر وہ اِدھر مختلف نہیں لگتا ہے مختلف وہ مگر مختلف نہیں   شجرے تو اپنے اپنے ہیں طینت ہے مشترک اشجار مختلف ہیں ثمر مختلف نہیں   ایسا نہ ہو کہیں کہ سبھی ہوں ملے ہوئے مخبر ہے کوئی اور خبر مختلف نہیں   اس مرتبہ نتیجہ کہیں Read more about غزلیں ۔۔۔۔ خالد اقبال یاسرؔ[…]

غزل ۔۔۔ عارفہ شہزاد

  ہنس رہی ہوں کہ روئی کیوں آخر بات سمجھے یہ کوئی کیوں آخر   رنگ کچے نکل بھی سکتے ہیں تو نے چنری بھگوئی کیوں آخر   دیکھتے بھالتے کی نادانی چھاچھ میں نے بلوئی کیوں آخر   اک پسند اس کی دھیان میں آئی مہک اٹھی رسوئی کیوں آخر   جو بھی سوچا Read more about غزل ۔۔۔ عارفہ شہزاد[…]

غزلیں ۔۔۔ راحیل فاروق

  فرمائیں تم سے عشق تو نیکی کمائیں کیا؟ دنیا میں مل گئے ہو تو جنت میں جائیں کیا؟   ہو جب زمانہ حسن کا، ایمان سے کہو عاشق مزاج لوگ زمانے سے پائیں کیا؟   فرقت کے روز و شب کی کہانی نہ چھیڑیے یہ لازوال دکھ ہے، سنیں کیا؟ سنائیں کیا؟   اچھی Read more about غزلیں ۔۔۔ راحیل فاروق[…]