غزلیں/ اشعار ۔۔۔ فیصل عجمی

یاد آؤں گا دیوار میں چنوایا ہوا میں جو کچھ بھی ہوا آپ کا ہم سایہ ہوا میں   مہتاب ہوں اور سایہ ہے اب مجھ پہ زمیں کا دنیا کو نظر آتا ہوں گہنایا ہوا میں   کیا دھوپ چرا لایا ہوں سودج کے بدن سے انگارہ بنا پھرتا ہوں دہکایا ہوا میں   Read more about غزلیں/ اشعار ۔۔۔ فیصل عجمی[…]

غزل ۔۔۔ شاہین فصیح ربانی

میں دیکھتا ہوں کہ اس کی اڑان اونچی ہے میں جانتا ہوں کہ میری بساط کتنی ہے   خیالِ نو بھی کوئی بے قرار تتلی ہے یہ مشکلوں سے تخیل کے ہاتھ آتی ہے   جوابی وار میں اس کو نہ ہو پریشانی اسے بتا کے مجھے اگلی چال چلنی ہے   چڑھے تو کیا Read more about غزل ۔۔۔ شاہین فصیح ربانی[…]

غزلیں ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن

  چمن میں نعرۂ یا ہو ہے کیسا اور اس پر یہ خمِ ابرو ہے کیسا غزالِ دشت کی وحشت ہے کیسی یہ صحرا میں رمِ آہو ہے کیسا جھکی ہیں ساری محفل کی نگاہیں شریکِ بزم یہ مہ رو ہے کیسا چمن سارا منور ہو رہا ہے تمھارے باغ میں جگنو ہے کیسا نہ Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن[…]

غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری

محبت عام کرتے ہیں دُکھ اپنے نام کرتے ہیں   ابھی کچھ وقت باقی ہے چلو کچھ کام کرتے ہیں   بچے ہیں عمر کے جو پل وہ تیرے نام کرتے ہیں   وہیں ڈوبے گا سورج بھی جہاں وہ شام کرتے ہیں   سُنا نا ہے جنہیں مشکل وہ قصے عام کر تے ہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری[…]

غزلیں ۔۔۔ محمد صابر

قتل ہو کر آ گیا لشکر کسی بازار میں ایک جھنڈا گاڑ دو جا کر ابھی دربار میں   ایک نعرہ مار دو اور دھوم سے مانو شکست کوئی سسکی لے رہا ہے اب تری تلوار میں   بھاڑ میں ڈالوں تمہاری آخری شرمندگی سر کو اپنے پھوڑ ڈالو سامنے دیوار میں   اب مُؤرِّخ Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد صابر[…]

غزلیں ۔۔۔ تابش صدیقی

وفا کا اعلیٰ نصاب رستے صعوبتوں کی کتاب رستے   ہیں سہل الفت کے رہرووں کو ہوں چاہے جتنے خراب رستے   جو عذر ڈھونڈو، تو خار ہر سو ارادہ ہو تو، گلاب رستے   چمک سے دھندلا گئی ہے منزل بنے ہوئے ہیں سراب رستے   رہِ عزیمت کے راہیوں کو گناہ مسکن، ثواب Read more about غزلیں ۔۔۔ تابش صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ شمس خالد

قَلب وحشت سے بھر گیا شاید خواب آنکھوں میں مر گیا شاید   تیری نظروں سے کیا اُترنا تھا سب کے دل سے اُتر گیا شاید   رہگزر میں بڑی خَموشی ہے راہ رُو اپنے گھر گیا شاید   آئینے نے نظر جھُکالی ہے میری حالت سے ڈر گیا شاید   ایک الزامِ زیست تھا Read more about غزلیں ۔۔۔ شمس خالد[…]

غزلیں ۔۔۔ عبید الرحمن نیازی

اندر اندر سے یہی ایک خلش کھائے مجھے ایک دن وہ کہیں دشمن نہ سمجھ جائے مجھے   صاف پانی بھی نہیں مفت میں ملتا اب تو کیسے ممکن ہے کہ تو مفت میں مل جائے مجھے   یاد آؤں میں کسی روز اسے شدّت سے اور پھر نرم سی پلکوں سے وہ برسائے مجھے Read more about غزلیں ۔۔۔ عبید الرحمن نیازی[…]