غزلیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب
شہر کے آغاز میں دلدار قبروں کے نشاں روک لیتے ہیں مجھے ہر بار قبروں کے نشاں کھردرے،تاریک، داغی پتھروں کے روپ میں چاند پر شاید ہیں ناہموار قبروں کے نشاں اس پرانے گھر میں تیرا منتظر اب کون ہے ایک شاخ بے ثمر اور چار قبروں کے نشاں میں سر Read more about غزلیں ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]