غزل ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری

مجھے تو پُتلی تماشا تمام دیکھنا تھا مرے بدن نے مگر جلد گھر بھی لَوٹنا تھا   مَیں تھک کے رُک سا گیا تھا جہاں، وہاں پر بھی مجھے ٹھہرنے کی خاطر بھی کتنا بھا گنا تھا !   تمام عمر مَیں اوروں سے پوچھتا ہی رہا وہ اک سوال جسے مجھ کو خود سے Read more about غزل ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری[…]

غزلیں ۔۔۔ رؤف خیر

اب ہو کر رہ گئے ہیں تبرک سنبھال رکھ ماں باپ ہیں کہ شیشۂ نازک سنبھال رکھ   بوسیدہ ہو گئے ہیں یہ اوراق زندگی ہے اور چھور ہی نہ کوئی تک سنبھال رکھ   چیلوں کی سلطنت ہے کھلے آسمان پر اپنے کبوتروں کا بھی کا بک سنبھال رکھ   تیرے خلاف ہوں نہ Read more about غزلیں ۔۔۔ رؤف خیر[…]

غزلیں ۔۔۔ ناہید ورک

  میں تو سمجھی مرا کوئی نہیں دوست اُس سے بڑھ کر ملا کوئی نہیں دوست   تیری باتیں خدا سے کرتی ہوں اور تو رتجگا کوئی نہیں دوست   تُو مرادوں بھرا جزیرہ ہے تجھ سے بہتر دعا کوئی نہیں دوست   کتنی شفاف ہیں تری آنکھیں دوسرا آئینہ کوئی نہیں دوست   بے Read more about غزلیں ۔۔۔ ناہید ورک[…]

غزل ۔۔۔۔ فرزانہ نیناںؔ

ہے روز و شب کا یہ عالَم اداس ،  آ جاؤ ہے سوز آنکھوں میں ،  ہونٹوں پہ پیاس،  آ جاؤ   نہ زندگی پہ بھروسا ،  نہ وصل کی امّید کوئی کرن تو ہو میری اَساس ،  آ جاؤ   پروں پہ یاد کے موتی لگائے بیٹھی ہوں خموشیوں نے بُنا ہے لباس ،  Read more about غزل ۔۔۔۔ فرزانہ نیناںؔ[…]

غزل ۔۔۔ م محمود مغل

دائرہ حلقۂ پرکار بنا دیتا ہے اور قلم حاشیہ بردار بنا دیتا ہے   کیا کہا جائے کہ تعمیرِ دروں حالی میں کون آ جاتا ہے دیوار بنا دیتا ہے   کیا اسے دھوپ کے زنداں میں مقید کرتا جو مرے سائے پہ اشجار بنا دیتا ہے   کون پھولوں کی نمائش سے بچایا ہوا Read more about غزل ۔۔۔ م محمود مغل[…]

غزلیں۔ ۔ ۔ فریاد آزر

آزما کر عالمِ ابلیس کے حربے جدید ہو گئے قابض مری صدیوں پہ کچھ لمحے جدید دفن کر دیتا تھا پیدا ہوتے ہی عہدِ قدیم رحم ہی میں مار دیتا ہے اسے دورِ جدید ننھا کمپیوٹر! قلم، کاپی، کتابوں کی جگہ اِس قدر سوچا نہ تھا ہو جائیں گے بستے جدید ہو گیا محروم بینائی Read more about غزلیں۔ ۔ ۔ فریاد آزر[…]

غزلیں ۔۔۔ بھارت بھوشن پنت

کوئی یہ بوجھ اٹھانے کو تیار بھی تو ہو دستار کس کو دیجئے،حقدار بھی تو ہو   مشکل نہیں ہے مجھ کو ڈرانا میرے حریف لیکن تری نیام میں تلوار بھی تو ہو   یہ جانتا ہوں نرغۂ دشمن میں ہوں مگر مجھ پر کسی طرف سے کوئی وار بھی تو ہو   ہم کافروں Read more about غزلیں ۔۔۔ بھارت بھوشن پنت[…]

غزلیں ۔۔۔ عبدالوہاب سخن

  لبِ خموش سے اُس نے ‘خوش آمدید’ کہا اسی کو لوگوں نے پھر’ گفت اور شنید’ کہا   جنوں میں پہلے تو اقرار کر لیا اُس نے جنوں کی بات کو پھر عقل سے بعید کہا   حسین تبصرہ موسم پہ جب تمام ہوا تو اُس نے کان میں چپکے سے کچھ مزید کہا Read more about غزلیں ۔۔۔ عبدالوہاب سخن[…]

غزلیں ۔۔۔ سعید الرحمن سعیدؔ

  جُدا کیا ہو گئے تم سے نہ پھر یکجا ہوئے خود سے ملا وہ اختیار آخر کہ خود تنہا ہوئے خود سے   تہ ِ آب ِ دل و جاں موتیوں کی طرح رہتے ہیں جو منظر اس جہانِ خاک میں پیدا ہوئے خود سے   چھپا لیتے رخِ جاناں ہم اپنی پیاسی آنکھوں Read more about غزلیں ۔۔۔ سعید الرحمن سعیدؔ[…]