غزلیں ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن

  چمن میں نعرۂ یا ہو ہے کیسا اور اس پر یہ خمِ ابرو ہے کیسا غزالِ دشت کی وحشت ہے کیسی یہ صحرا میں رمِ آہو ہے کیسا جھکی ہیں ساری محفل کی نگاہیں شریکِ بزم یہ مہ رو ہے کیسا چمن سارا منور ہو رہا ہے تمھارے باغ میں جگنو ہے کیسا نہ Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن[…]

جدید شاعری کو ایک ’’بوطیقا‘‘ کی ضرورت ۔۔۔ رؤف خلش

شاعری جدید ہو یا قدیم، اس سے لطف اندوز ہونے کے لئے دو شرطیں لازمی ہیں۔ ایک تو ادبی ذوق کی موجودگی، دوسرے ذہنی سطح جو شاعر کی ذہنی سطح سے ہم آہنگ ہو۔ زمانۂ قدیم سے عصر حاضر تک فنون لطیفہ کی اس اہم صنف شاعری کے مداحوں کی کبھی کمی نہیں رہی اور Read more about جدید شاعری کو ایک ’’بوطیقا‘‘ کی ضرورت ۔۔۔ رؤف خلش[…]

غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری

محبت عام کرتے ہیں دُکھ اپنے نام کرتے ہیں   ابھی کچھ وقت باقی ہے چلو کچھ کام کرتے ہیں   بچے ہیں عمر کے جو پل وہ تیرے نام کرتے ہیں   وہیں ڈوبے گا سورج بھی جہاں وہ شام کرتے ہیں   سُنا نا ہے جنہیں مشکل وہ قصے عام کر تے ہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری[…]

غزلیں ۔۔۔ محمد صابر

قتل ہو کر آ گیا لشکر کسی بازار میں ایک جھنڈا گاڑ دو جا کر ابھی دربار میں   ایک نعرہ مار دو اور دھوم سے مانو شکست کوئی سسکی لے رہا ہے اب تری تلوار میں   بھاڑ میں ڈالوں تمہاری آخری شرمندگی سر کو اپنے پھوڑ ڈالو سامنے دیوار میں   اب مُؤرِّخ Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد صابر[…]

کامرانی و محرومی کے مابین: قاضی عبد الستار ۔۔۔ مظفر حسین سیّد

  غلط بخشی ہر دور میں اربابِ اقتدار کا پسندیدہ حربہ رہی ہے جس کے ذریعے اہلوں کی حق تلفی اور نا اہلوں پر نوازش کے کارنامے انجام دیے جاتے رہے ہیں۔ علی گڑھ میں تو اس کی مثالیں بے شمار ہیں، کل بھی تھیں، آج بھی ہیں، اور اس کے اہداف، ہمارے اساتذۂ مکرم، Read more about کامرانی و محرومی کے مابین: قاضی عبد الستار ۔۔۔ مظفر حسین سیّد[…]

عبد الاحد ساز کی شاعری

نظمیں ۔۔۔ عبد الاحد ساز     بمبئی کی ایک پرانی شام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   شام ڈھلے چرچ گیٹ کے اس طرف بیکھا بہرام کا کنواں کراس میدان کے فٹ پاتھ پر بنے برسوں پرانے بینچوں پر بیٹھے ہوئے برسوں پرانے پارسی سفید لانبا کوٹ سیاہ قدیم کلاہ خاموش اور گمبھیر کھوئی کھوئی نظریں جمائے جیسے Read more about عبد الاحد ساز کی شاعری[…]

غزلیں (ہندی) ۔۔۔ پریم بھاردواج

تمنا جب حقیقت سے لڑی ہے دلِ نادان کے سر آ پڑی ہے   کبھی گوری جو گنگا سے لڑی ہے پڑی شو جی کو پھر مشکل بڑی ہے   ولی جو ہیں ،چھوئیں آکاش بے شک نظر ان کی تو دھرتی پر گڑی ہے   رہے بچپن پہ بھی قابو بزرگو اسے ہونا بڑھاپے Read more about غزلیں (ہندی) ۔۔۔ پریم بھاردواج[…]

سفرِ عشق ۔۔۔ طارق محمود مرزا، چوتھی قسط

وادیِ مزدلفہ میں شب بسری   غروبِ آفتاب کے بعد ہماری یہاں سے روانگی تھی۔ ہماری اگلی منزل انہی پہاڑی سلسلوں میں سے ایک وادیِ مزدلفہ تھی۔ منیٰ، عرفات اور مزدلفہ ایک دوسرے سے بہت زیادہ دور نہیں ہیں۔ خاص طور پر مزدلفہ اور منیٰ تو بہت قریب ہیں۔ یہ ایک ہی پہاڑی سلسلہ ہے Read more about سفرِ عشق ۔۔۔ طارق محمود مرزا، چوتھی قسط[…]

غزلیں ۔۔۔ تابش صدیقی

وفا کا اعلیٰ نصاب رستے صعوبتوں کی کتاب رستے   ہیں سہل الفت کے رہرووں کو ہوں چاہے جتنے خراب رستے   جو عذر ڈھونڈو، تو خار ہر سو ارادہ ہو تو، گلاب رستے   چمک سے دھندلا گئی ہے منزل بنے ہوئے ہیں سراب رستے   رہِ عزیمت کے راہیوں کو گناہ مسکن، ثواب Read more about غزلیں ۔۔۔ تابش صدیقی[…]