ضروری کیا نہیں اور کیا ضروری ہے
بھلا اس بحث میں پڑنا ضروری ہے؟
تو اپنا ظرف تھوڑا اور اونچا کر
تعلق کا بھرم رکھنا ضروری ہے
سبھی کچھ جانتے ہو پھر بھی کہتے ہو
خموشی سے گزر جانا ضروری ہے
بلندی پر پہنچ کر بھول جاتے ہو
کہ نیچے دیکھنا کتنا ضروری ہے
تعلق پائداری چاہتا ہے اب
اگر چاہو کوئی رشتہ ضروری ہے
نہیں تو چاہ مٹ جائے گی رشتوں سے
ذرا سا فاصلہ رکھنا ضروری ہے
مجھے معلوم ہے میرے لیے نوشی!
کہاں تک کوئی اور کتنا ضروری ہے
٭٭٭
ہوئی انہونی تیرے جانے پر
مجھے نیند آ گئی سرہانے پر
ذرا سا خواب کو لگایا منہ
اتر آیا مجھے ستانے پر
نہیں تو فن پہ حرف آ جاتا
تبھی ہم آ گئے نشانے پر
تمھیں شکوہ ہے ہم بلاتے نہیں
چلے آؤ گے کیا بلانے پر؟
نہ بدی کی نہ نیکی اس ڈر سے
نہ رہے بوجھ کوئی شانے پر
٭٭٭