حمد
مہتاب قدر
چراغ شمع دیا سارے نام اس کے ہیں
کہ روشنی کے سبھی اہتمام اس کے ہیں
خیال و فکر و ہنر سب اسی کی ہیں تخلیق
قلم بھی لوح بھی سب کچھ غلام اس کے ہیں
تمام وسعتیں اس کی، مری نظر محدود
سمجھ میں آئیں نہ میری جو کام اس کے ہیں
ہماری حمد و ثنا سے بھی بے نیاز ہے وہ
فرشتے مدح سرا صبح و شام اس کے ہیں
وہ پاک ذات کہ جو لا شریک ہے مہتاب
سبھی جہانوں کے سب انتظام اس کے ہیں